نیویارک (جیوڈیسک) امریکی ریاست کینٹکی میں پاکستانی نژاد امریکی کو قتل کرنے میں ملوث سفید فام شخص پر باقاعدہ الزام عائد کر دیا گیا ہے۔ مختار احمد کے قاتل کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی بحریہ کا سابق ملازم ہے۔ امریکا میں سفید فام مک کولم کے ہاتھوں پاکستانی نژاد مختار احمد کے قتل کو مسلم کمیونٹی مذہبی منافرت کا واقعہ قرار دے رہی ہے اور شدید صدمے سے دو چار ہے۔ 43 برس کے میک کولم پر الزام ہے کہ اس نے لوئی ول کی انٹرا سٹیٹ سیونٹی ون شاہ راہ پر مختار احمد کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ علیحدہ لین میں اپنی بیٹی کو اسکول چھوڑ کر لوٹ رہا تھا۔
اچانک حملے کا نشانہ 41 برس کا مختار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے بدھ کو پیش آئے اس واقعہ کے بعد فرار ملزم کو 3 گھنٹے ہی میں گرفتار کر لیا تاہم دعویٰ کیا ہے کہ 3 کمسنوں کے والد مختار احمد کامک کولم سے کوئی تعلق نہیں تھا اور یہ واقعہ سڑک پر بظاہر اشتعال انگیزی کا نتیجہ ہے۔
تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان جھگڑا نہیں ہوا تھا۔ اور مک کولم ایک برس پہلے بھی بھاری اسلحہ رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا جا چکا تھا۔ مختار احمد کئی برسوں سے امریکا میں مقیم تھے اور اپنے بھائی کے ساتھ گروسری اسٹور چلا رہے تھے اور انتہائی پرامن انداز سے زندگی گزار رہے تھے۔