اسلام آباد (جیوڈیسک) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کئی بار پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا اس کے باوجود تمام تربوجھ پاکستان پرلاد دیا گیا۔ یہ کہنا تھا وزیر داخلہ چوہدری نثار کا جو لندن میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیذ میں خطاب کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ نائن الیون کے بعد پرویز مشرف کے غلط فیصلوں کی قیمت پاکستان آج تک چُکا رہا ہے۔ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گرد حملوں میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو شکست دینے کے لیے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔
اس سے پہلے وزیر داخلہ چودھری نثار نے برطانوی ہم منصب ٹریسا مے سے ملاقات کی۔ ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ سے متعلق دستاویزات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔