نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان سےتمام معاملات پر مذاکرت کے لیے تیار ہے۔
نئی دلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ ان کا ملک پاکستان سے مذاکرات سے نہیں کترارارہا بلکہ دہشت اور تشدد سے پاک ماحول میں تمام مسائل پر پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ بھارت نے پاکستان سے مذاکرات کی کئی کوششیں کیں، نریند مودی نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو 26 مئی 2014 کو اپنی وزارت عظمیٰ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جب کہ دسمبر 2015 میں وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کا دورہ کیا اور اس کے بعد 25 دسمبر 2015 کو بھارتی وزیرِ اعظم نے لاہور کا مختصر دورہ بھی کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے سے مذاکراتی عمل کو شدید دھچکا پہنچا اور پاکستان کو اس ضمن میں اہم اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے اس بات کو مسترد کردیا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے پاکستان نے مزید ثبوت مانگنے کے لئے کوئی خط لکھا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے صرف ایک خط ستمبر 2015 کو پاکستانی سیکریٹری خارجہ کی جانب سے لکھا گیا تھا جس کا جواب دیدیا گیا۔