کراچی (اسٹاف رپورٹر) سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج کے شہداءکے ایصال ثواب کیلئے بلائے گئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے تعزیتی اجلاس میں شہدائے پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ اور خود کش حملوں ‘ بم دھماکوں و فائرنگ کے واقعات میں شہید و ہلاک ہونے والے افواج پاکستان ‘ پاکستان رینجرز ‘ پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے افسران و جوانوں اور معصوم عوام کے ایصال ثواب و مغفرت اور درجات کی بلندی جبکہ پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ حملے میں زخمی ہونے والوں سمیت تمام حادثات اور دہشتگردی کے تمام واقعات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی گئی بعد ازاں اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم آر پی امیر پٹی نے کہا کہ عوام اپنے پیاروں کے لاشے اور جنازے اٹھاتے اٹھاتے تھک چکے ہیں اور اب دفاع و تحفظ کے ضامن اداروں پر سے ان کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے اسلئے ضروری ہے کہ فوج ‘ رینجرز اور پولیس دہشتگردی اور دہشتگردوں کے خاتمے کے عزم کو عملی جامع پہنائے اور اس راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو ٹھوکر مارکر اڑادے بصورت دیگر جمہوریت و حکومت کے تحفظ کی کوشش قومی شان و شوکت اور ایمان و یقین کی علامت ان اداروں کو عوامی حمایت سے محروم کرنے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کشمیر کے حالات ‘ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم ‘ بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور کشمیریوں کی نسل کشی کیلئے بھارت کے حیوانی اقدامات نہ تو تحریک آزادی کشمیر کے آگے بند باندھ سکتے ہیں اور نہ ہی کشمیریوں کو خوفزدہ کرکے آزادی کشمیر کی منزل تک پہنچنے سے انہیں روک سکتے ہیں۔گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے برطانیہ اور امریکہ سے مخلصانہ و مثبت کردار کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کردہ ہے جبکہ امریکہ خود کو نیا کا چیف جسٹس سمجھتا ہے تو اس حوالے سے مسئلہ کشمیر کا پر امن حل ان دونوں ممالک ہی کی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ ان دونوں کے مفاد میں بھی ہے کیونکہ کشمیر یوں کی جدوجہد و قربانیاں اور بھارتی مظالم و جبر آزادی کشمیر پر ہی منتج ہوگا جس میں بہت تاخیر نہیں اور نہ ہی کشمیرکی آزادی کا سفر کی اختتامی منزل اب بہت دور ہے البتہ برطانیہ و امریکہ اس معاملے میں ثالث کا کردار ادا کرکے قدرت کی جانب سے ملنے والی کشمیریوں کی آزادی اور مسئلہ کشمیر کے حل کا کریڈٹ لیکر دنیا میں اپنی ڈوبتی ہوئی ساکھ کو پھر سے بحال کرسکتے ہیں۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سے تمام نیٹ ورکس کیخلاف کاروائی اور پاکستان میں دہشتگردوں کیخلاف خود کاروائی کرنے کی امریکی دھمکی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ دہشتگردی صرف پاکستان کیلئے خطرہ نہیں اور نہ دہشتگرد صرف پاکستان کے دشمن ہیں بلکہ دہشتگردی اور دہشتگرددونوں ہی پوری دنیا کیلئے خطرہ اور خطرناک ہیں اسی لئے پاکستان نہ صرف دہشتگردی کی جنگ میں نقصانات اٹھانے کے باوجود فعال فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کررہا ہے بلکہ پاکستان میں آپریشن ضرب عضب بھی جاری ہے اسکے باوجود امریکہ کی جانب سے پاکستان میں ”خود کاروائی “ کی دھمکی پاکستان پر امریکی بد اعتمادی کا ثبوت ہے اور ان حالات میں دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے اسلام آباد میں 28 اکتوبر کو ریلی کا انعقاد اور اس ریلی میں امریکہ مخالف خطاب یقینا حالات و معاملات کو سنگین رخ پر لیجاسکتا ہے اسلئے فی الوقت اس ریلی کا انعقاد ملک و قوم کے مستقبل کیلئے سودمند نہیں ہوسکتا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی اورسولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین نے سپریم کورٹ کے جسٹس اقبال حمید الرحمن کے استعفیٰ کو حکمرانوں کیلئے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ حلف سے انحراف ‘ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی اور اسلام آباد میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے جواب میں جسٹس اقبال حمیدالرحمن کا استعفیٰ شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات میں مددو معاونت کا ثبوت اور کرپشن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے حکمرانوں کیلئے ایک روشن مثال ہے مگر حکمران اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں دلوں پر مہر لگادی جاتی ہے اور توبہ کے دروازے بند ہوجاتے ہیں اور وقت کے فراعین ‘ نمرود ‘ شداد اور یزید اس عذاب سے دوچار ہوجاتے ہیں جسے قہر الٰہی کہا جاتا ہے اورلگ ایسا ہی رہا ہے کہ حکمران ‘ مقتدر ‘ بااختیار اور طاقتور طبقات کاکردار‘ ظلم ‘ استحصال ‘ جبر اور گناہگار ہوتے ہوئے اپنے لئے فرشتوں جیسی معصومیت کے اقرار کا مطالبہ قہر الٰہی کو دعوت اور عذاب الٰہی کو آواز دے رہا ہے۔