تحریر: انجینئر افتخار چودھری ہم جو ٹھہرے بزدل اور آپ کے خون کو بیچنے میں پیش پیش۔ گرچہ ہم میں سے بہت سے سیالکوٹ گجرانوالہ لاہور راولپنڈی لالہ موسی آپ ہی کے نگر سے آئے۔ وہ لوگ جو کشمیری راجہ کے مظالم کی وجہ سے در بدر ہوئے جنہیں یہ احساس تھا کہ ان کے پرکھوں نے بڑے ظلم سہے بڑی زیادتیاں برداشت کی ہیں انہیں جب اللہ نے ایک آزاد ملک میں فضل و کرم سے نوازا وہ رہے تو خواجہ بٹ راٹھور گجر چودھری پانڈے لیکن اس آزاد نگر میں آ کر وہ سب کچھ بھول گئے وہ جن کی کمریں خمیدہ ہو گئیں بوجھ اٹھا اٹھا کر جنہیں میدانی علاقے کے لوگوں نے ہاتو کہا اللہ نے ان کے دن پھیر دیے۔وہ ڈبل خان بھی بن گئے ان کے محلوں کے نام کشمیر پر ہو گئے لیکن ان سے اللہ نے آپ سے محبت چھین لی۔
آج پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کا تعلق بھی خطہ ء کشمیر سے ہے آپ کے وزیر دفاع خواجہ آصف بھی کشمیری ہیں آپ کے وزیر خزانہ بھی ڈار ہیں آپ کے وزیر تجارت خرم دستگیر بھی کشمیری ہیں اور تو اور آپ کے بجلی اور پانی کے وزیر عابد شیر علی بھی کشمیری الاصل ہیں باقی بٹوں خواجوں کا راجہ ہے وزیر ریلوے بھی خواجہ سعد رفیق جو نہیں ہیں وہ خواجہ سرا بن کر طبلے کی تھاپ پر مملکت رائے ونڈیہ کے بے تاج بادشاہوں کی درازی ء عمر کی بھیک مانگتے ہیں۔ہمارے بٹوں سے عمران خان کو کٹ پڑوا لو حاضر ہیں۔بجلی گیس چوروں کی لمبی لائینیں۔کشمیریو! دل پر ہاتھ رکھ کر قرآن کو سامنے رکھتے ہوئے مجھے بتانا کہ تحریک آزادی ء کشمیر میں پاکستان کے کشمیریوں کا کتنا ہاتھ ہے۔آپ کو یاد کرائوں میاں نواز شریف نے کیا کہا تھا؟ہم بھی اسی رب کو پوجتے ہیں جس کو آپ پوجتے ہیں ہماری ثقافت ایک رہنا سہنا ایک جیسا پھر ہم جدا کیوں؟درمیان میں ایک لکیر سی ہے۔
پھر اس کی پارٹی کشمیری اسمبلی میں کیسے پہنچ گئی؟کشمیری بھٹو کا بیٹا اشفاق ظفر کیسے ہارا؟ پاکستانیت میرا موضوع ہے میں پاکستان پر اس کی تخلیق پر اس کی سوچ پر گھنٹوں بول سکتا ہوں ہزاروں پرت لکھ سکتا ہوں۔مجھے علی گیلانی سے کچھ کہنا ہے پاکستان کے ان خسی بیلوں سے آپ کو کچھ بھی نہیں ملنے والا۔ان میں ایسے ایسے دلال موجود ہیں جو جدو جہد آزادی خالصتان کی فہرستیں حکومت ہند کو دے آئے۔خدا کے لئے ڈریے ان بھیڑیوں سے یہ کام آپ سے بھی کر لیں گے اور آپ کی لسٹیں بھی دشمن کے ہاتھ تھما دیں گے۔جس کسی نے ضمیر بیچا کس قدر سستا بیچا؟۔ہم پاکستانیوں نے حکمرانی کی پگیں ان کے سر کر دی ہیں جن کے اپنے بال بھی نہیں وہ کیا آپ کا ساتھ دیں گیں۔نوابزادہ نصراللہ کو جب میاں نواز شریف اکیلے چھوڑ کر جدہ روانہ ہو گئے تو انہوں نے کہا زندگی میں ایک تاجر سے سیاسی سودہ کیا اور اس میں بھی مار کھائی۔یہ کوئی فارغ بیٹھے رہے انہوں نے اوائل میں ہی عزیزیہ سٹیل مل لگا لی اور جب چار پیسے مل گئے تو طویرقی فروپ کو بیچ دی۔کیپٹن صفدر نے ٹرانسپورٹ اور ہیوی ایکوئپمنٹ کی کمپنی کھڑی کر لی سہیل ضیاء بٹ نے کلو ٨ پر سینیٹری کی شاپس کھول لیں۔مجھ سے سچ نہ اگلوائیں۔وہاں سٹاف ہندو رکھا انڈیا کا رکھا جو بڑے میاں کو بھگوان کہتے رہے۔یہ کشمیر آزاد کرائیں گے اس کا الحاق پاکستان کے ساتھ کرائیں گے۔
Kashmir Pakistan Accession Day
گیلانی صاحب بھول جائیں ان کو یہ کبھی آپ کا ساتھ نہیں دیں گے آپ بھی میر واعظ اور حریت کے دیگر گروپوں کی طرح ق لیگ بنائیں اور عیاشی کریں۔اور یہ جو آزادی کا بیس کیمپ ہے گولہ ماریں ان کو۔ان کی گاڑیاں اور داڑھیاں دیکھو لوٹ مار ان کا شیوہ ہے ان کے تھوبڑوں پر برسی لعنتیں ملاحظہ کریں جو ٹھگنی عورتوں کے تلوے چاٹتے ہیں۔کچھ نہیں ملنے والا۔الحاق پاکستان کے دن منائیں یا آزادی کی جد وجہد اس مین خون ہی خون ہے اور خون غریباں وہ لوگ جنہیں میں اور آپ خواب دلاتے ہیں آزادی کا خواب نئے کشمیر کا خواب۔ان سب خوابوں کی تعبیریں غلط بنا دی گئی ہیں۔٩٠ کی دہائی میں ضاری آزادی کی جدوجہد کی پیٹھ میں چھرا گھونپنی والی پارٹی اپنی موت آپ مر گئی ہے لیکن بدل کچھ بھی نہیں آج پاکستان کے اقتتدار کے سنگھاسن پر وہی لوگ ہیں۔
کل آپ کا ایک سرخیل اس دنیا سے گیا کسے توفیق ہوئی اس کے جنازے میں جانے کی یہ جنازے میں شرکت نہیں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی تھی جسے بڑی بڑی پارٹیوں کے سربراہان نے گنوایا۔پاکستان اب کوئی اڑ کر آ جائے تو آپ ہی صف بستہ کھڑے ہوں گے مزہ تو تب اب کسی بڑے کی آمد اگر چہلم کے بعد ہوتی ہے تو اسے ملنے سے انکار کر دیا جائے۔
کشمیر کے ساتھ جو زیادتی گلکت بلتستان کو الگ کر کے ہوئی اس کا نوٹس بھی نہیں لیا گیا ایک متنازعہ پراپرٹی پر کوئی غسل خانہ نہیں بننے دیتا آپ نے صوبہ بننے دیا واہ بھائی واہ۔جناب علی گیلانی آپ چراغ آخر شب ہیں لوگ کہتے ہیں آخر شب کے بعد روشنی ہوتی ہے یاد رکھنا ادھر اندھیرہ ہی اندھیرہ ہے۔
الحاق پاکستان کا نعرہ لگانے والو ہماری اس بزدلی کے بعد بھی آپ سری نگر میں میں پرچم لے کر نکلے ہو آپ کی ہمت بہادری اور دلیری کو سلام۔ ہم بڑے سکون میں ہیں موج مستی ہے ہمارے ہاں این علی جیل سے بھی نکلتی ہے تو پارلر آرمورڈ گاڑی ہوتی ہے۔ہم ڈالر کھاتے ہیں،بزدلی سے مودی سے دست پنجہ کرتے ہیں اپنی ملیں کارخانے کمپنیاں سٹیل کے بزنس جائو ماڑا!ہمیں کھابے کھانے دو کشمیریو ہم بزدلوں سے کیا چاہتے ہو؟
Engr Iftikhar Chaudhry
تحریر: انجینئر افتخار چودھری رابطے کے لئے iach786@gmail.com @engiftikharch