تحریر: روقیہ اشرف عباسی گزشتہ دو ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں احتجاج اور جلسے جلوسوں نے بھارتی سرکار کو ناکوں چنے چبوانے پر مجبور کردیا ہے۔ کشمیریوں کے پر امن احتجاج میں پاکستانی پرچم کی موجودگی نے اسلام و پاکستان دشمن مودی حکومت کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ ایک طویل تھکادینے والے عرصے میں لاکھوں کشمیریوں کے قتل عام کے باوجود آج تک بھارت کشمیریوں کے دلوں سے پاکستانی محبت کو نہیں نکالا پایا۔ بھارت ہر دور میںلائن آف کنٹرول پر جارحیت دیکھاتا آیا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی ان کی یہ حرکت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے گلے پڑ گئی ہے۔ ایک طرف کارپوریٹ سیکٹر نے مودی حکومت کی سرپرستی سے ہاتھ کھینچ لیا ہے، تو دوسری جانب کشمیری مجاہدین نے بھارتی فوجیوں کو سبق سکھانے کی تیاری کرلی ہے۔
تحریکِ آزادی کشمیر میں تیزی کے آثار دکھائی دینے پر بھارتی میڈیانے دہائی دینا شروع کردی ہے۔ دستیات اطلاعات کے مطابق، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے تین ماہ سے ”ہوم ورک” کے بعد لائن آف کنٹرول پر منی جنگ کی صورتحال پیدا کرنے کے دو مقاصد بیان کئے گئے ہیں، اس مقصد کی خاطر مودی کو امریکی حمایت حاصل تھی، کیونکہ2009ء سے مقبوضہ کشمیر کا ایک ہی حل پیش کیا جاتا رہا ہے کہ ایل۔او۔سی (L.O.C) کو سرحد مان لیا جائے۔ دوسرا مقصد ہریانہ، گجرات اور دیگر ریاستوں کو پاکستان کے اندر دہشت گردی کی وارداتوں کا اعتراف کرنے والے سابق بھارتی آرمی چیف جنرل جے جے سنگھ، بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی اور موجودہ وزیر دفاع پر مشتمل رائیکا شامل تھی۔
بھارتی آرمی چیف دلیر سنگھ بھی فتح کا خیالی تغمہ سجانے کی خواہش میں بے تاب زمینی حقائق سے نظریں چرا کر جنگ کیلئے پر جوش دکھائی دیئے۔ ملکی سلامنی کے اداروں کو دستیاب اطلاعات کے مطابق بھارتی سورما ایک ہی نکتے کو اپنی فتح کا مرکز بنائے ہوئے تھے کہ پاکستانی فوج وزیرستان میں الجھی ہوئی ہے اس سے فائدہ اٹھایا جائے، کہ ایل او سی کو سرگرم کر کے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو باقاعدہ اون کرنے کا اعلان کردیا جائے تو پاکستان کو سبق سکھایا جا سکے گا۔
Indian Army in kashmir
مگر اطلاعات کے مطابق بھارتیوں کے اپنے ہوش ٹھکانے اس وقت آگئے جب انہوں نے ایل۔او۔سی پر فائرنگ شروع کی تو جواب میں پاکستان کی جانب سے معمول سے مختلف اور مہلک ہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا تو وائرلیس پر بھارتی کمانڈر دھائی دیتے پائے گئے کہ پاکستان نے ایل او سی پر ہتھیاروں کا ”کیلی بر” بدل لیا ہے، پاکستان نے ہمیشہ مفاہمت کا راستہ اپنایا پر بھارت نے شروع سے ہی دوستی کے بدلے لاشیں دی۔