ماسکو (جیوڈیسک) روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں ہونے والی شہری ہلاکتیں اس سے کہیں زیادہ ہیں جن کا امریکا اعتراف کرتا ہے۔ روسی میڈیا میں دکھائی جانے والی دستاویزی فلم ” ڈرونز اوباماز ڈرٹی وار“ میں بتایا گیا ہے کہ مارے جانے والے نہ صرف شہری ہیں بلکہ ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق 2004ء سے اب تک پاکستان میں ہونے والے 350 ڈرون حملوں میں 3000 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ ہلاکتیں عام شہریوں کی تھیں۔
روسی میڈیا کے مطابق اس سے زیادہ پریشان کن نظام ” سگنیچر سٹرائکس“ کا ہے۔ اس طریقہ کار میں مشکوک افراد کے بارے میں ٹھوس شواہد کے بغیر ہی ڈرون حملہ کر دیا جاتا ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ان حرکات کا جائزہ ہزاروں فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے ڈرونز میں لگے کیمروں سے لیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ کارروائیاں جنگی جرائم کی زمرے میں آتی ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں جن کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔