کراچی (جیوڈیسک) کویت کے سرمایہ کاروں نے پاکستان کے پاور سیکٹر میں 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے جبکہ آٹوموبائل، فوڈ اسٹف، ٹیکسٹائل اور لیدر سیکٹر میں بھی وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کا پلان ترتیب دیا ہوا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایکسپو پاکستان 2015 میں غیرملکی سرمایہ کاروں کا سب سے بڑا وفد کویتی سرمایہ کاروں کا ہے جن کی تعداد 78 ہے۔ پاکستان کے تجارت وصنعتی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان اور کویت کے درمیان باہمی تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں لیکن کویتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزوں کی بندش باہمی تجارت کے فروغ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جسے ختم کرنے کے لیے وزیراعظم نواز شریف کو فوری طور پر کویت کا دورہ کرنے کی ضرورت ہے یا پھر کویتی امیر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جائے۔
کویتی تجارتی وفد کے ہمراہ آئے ہوئے کویت میں تعینات پاکستان کے کمرشل قونصلر آغا سعید احمد نے کہا کہ کویتی تجارتی وفد میں 40 ایسے سرمایہ کار شامل ہیں جو پہلی بار پاکستان آئے ہیں جنہوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ بیرونی دنیا بالخصوص کویت میں پاکستان اور کراچی کے بارے میں زبردست منفی پروپیگنڈا ہورہا ہے جبکہ یہاں آ کر انہیں اس حقیقت کا اندازہ ہوا ہے کہ پاکستان نہ صرف منافع بخش سرمایہ کاری کا حامل ملک ہے بلکہ یہاں تیار ہونے والی مختلف مصنوعات کا معیار دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت بلند ہونے کے ساتھ یہ مصنوعات سستی بھی ہیں۔
آغا سعید نے بتایا کہ کویت پاکستانی مصنوعات کے لیے بڑی منڈی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ کویت کی سالانہ درآمدات کا حجم 24 ارب ڈالر ہے جس میں پاکستان کا حصہ صرف 8 کروڑ 60 ڈالر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بحیثیت کمرشل قونصلر کویت میں پاکستان کے مثبت تاثر کو ابھارنے کے لیے مرتب کردہ میکنزم پر کام کررہے ہیں لیکن اس ضمن میں پاکستان کے تجارتی ایوانوں، تاجروں وصنعت کاروں اور برآمد کنندگان کی تنظیموں کو بھی اپنا کردار کرنا ہو گا کیونکہ کویتی یہ تصور کرتے ہیں کہ پاکستان صرف غیر ہنر مند نوجوان ورکرز کی بڑی منڈی ہے لیکن کویتی وفد حقائق سے آگہی کے بعد اس بات کا قائل ہو گیا ہے کہ پاکستان تجارت وصنعت کا حب اور ہنرمندی وتجربے کا حامل بڑا ملک ہے۔
ایک سوال پر آغا سعید نے بتایا کہ کویت میں فی الوقت 1 لاکھ 19 ہزار پاکستانی خدمات انجام دے رہے ہیں جس میں 1 لاکھ سے زائد صرف ورکرز کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، کویت میں پاکستان کے تجارتی نمائندے کی حیثیت سے پاکستانی تاجروں و صنعت کاروں اور پروفیشنلز کیلیے ویزوں کے بلارکاوٹ اجرا پر بات چیت کی جارہی ہے، اس ضمن میں کویت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ودیگر عہدیداروں کے ساتھ بھی متعدد اجلاس منعقد ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاک کویت تجارت کے فروغ کے لیے کراچی چیمبر آف کامرس اور کویت میں قائم پاکستان بزنس کونسل کے درمیان بھی معاہدہ کیا جارہا ہے جبکہ کراچی چیمبر کے صدر افتخار وہرہ کی قیادت میں پاکستان کا پہلا تجارتی وفد 27 اپریل کو کویت پہنچ رہا ہے۔