سرگودھا (جیوڈیسک) آٹھ سالہ ماہ نور کسی مہنگے اسکول میں پڑھتی ہے اور نہ ہی اس کے پاس شاہانہ سہولتیں ہیں لیکن یقین کی دولت سے مالا مال باہمت بچی نے سرکاری اسکول میں پڑھتے ہوئے آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے زیر اہتمام ہونے والا ریاضی کا مقابلہ جیت کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
سرگودھا کی رہائشی 8 سالہ ماہ نور نے آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے زیر اہتمام ہونے والے ریاضی کے عالمی مقابلے میں بھارت، سری لنکا، قطر، سعودی عرب اور بحرین سمیت ایشیا کے 17 ممالک کے طلبہ وطالبات کو شکست دے کر اعزاز اپنے نام کر لیا۔
ماہ نور کو مقابلے میں پہلی پوزیشن حاسل کرنے پر یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلزکی جانب سے گولڈ میڈل اور اسناد سے نوازا گیا۔ ماہ نور کا کہنا ہے کہ ریاضی اور سائنس پسندیدہ مضامین ہیں اور بڑی ہو کر سائنس دان بن کر ملک کا نام بلند کرنا چاہتی۔
اور اس کی حفاظت کرنا چاہتی ہوں۔ ماہ نور کے والد کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں بچیوں کو تعلیم دلانے کی مخالفت کی جاتی ہے لیکن میری خواہش ہے کہ اپنی تینوں بیٹیوں کو جہاں تک یہ چاہتی ہیں تعلیم دلواؤں۔
اپنےشہراور اسکول کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے پر ماہ نور کے اساتذہ کے سر بھی فخر سے بلند ہو گئے ہیں۔ ماہ نور کی ذہانت نے ثابت کر دیا کہ ٹیلنٹ صرف بڑے شہروں میں ہی نہیں پایا جاتا بلکہ چھوٹے شہر اور سرکاری اسکول بھی ذہانت کی دولت سے مالا مال ہیں ضرورت صرف اس ٹیلنٹ کو نکھارنے کی کی ہے۔