اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں 5 سے 10 سال کا عرصہ لگے گا۔ ماہانہ 50 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے سبسڈی ختم کرنا ہو گی۔
آئی ایم ایف مشن کے سربراہ جیفری فرینک نے اسلام آباد میں دنیا نیوز سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور طلب میں پایا جانے والا فرق ختم کرنا ہو گا۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کے فارمولے پر عمل کرنے سے بعض علاقوں میں لوڈ شیڈنگ بڑھ سکتی ہے۔ ایک سوال پر آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ صرف 50 یونٹ ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کو سبسڈی دینے کے حق میں ہے۔ دیگر صارفین کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق بجلی کا بل ادا کرنا چاہئے۔
جیفری فرینک نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کی مالی حالت بہتر ہونے سے بھی پیداواری صلاحیت بڑھ سکتی ہے۔