اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک سال میںمقامی طور پر لئے جانے والے قرضوں میں تین کھرب روپے کا اضافہ کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
گزشتہ سال تیس جون تک مقامی قرضوں کا حجم چودہ کھرب روپے تھا جو اب سترہ کھرب سے زیادہ ہو گیا ہے جو ہماری غلامی کا بڑا سبب ہے۔موجودہ حکومت کے ارباب اختیار اپوزیشن میں رہتے ہوئے سابقہ حکومت کے قرضے لینے کی پالیسی پرکافی تنقید کرتے تھے مگر اب وہ سابقہ حکومت کے مقابلہ میں تقریباً تین سو فیصد زیادہ قرضہ لے رہی ہے۔
ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ مقامی قرضوں کے علاوہ بیرونی قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ رہا ہے جنھیں ادا کرنے کے لئے مزید قرضے لینا آخری راستہ ہو گا۔