اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نےکہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ دنیا میں جس طرح کی نئی صف بندیاں ہو رہی ہیں پاکستان اس میں صحیح مقام پر کھڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ صرف پراپیگنڈہ ہے جو ہو رہا ہے اور ’پاکستان کے چین، روس اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اچھے تعلقات ہیں۔‘
کشمیر کے حوالے سے سرتاج عزیز سے کہا :’ کشمیر کا مسئلہ دنیا نے نہیں بلکہ کشمیریوں نے حل کرنا ہے۔ ’جو لوگ ایک دفعہ خون دینے کے لیے تیار ہو جائیں ان کو کوئی نہیں دبا سکتا۔‘
انھوں نے کہا جب سے افغانستان سے بیرونی افواج کی کمی ہوئی ہے اور مشرق وسطیٰ جنگ و جدل کا میدان بن رہا ہے تو امریکہ بھی اپنی پالیسی تبدیل کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس صورت حال میں امریکہ نے ایشیا کو اپنی پالیسی کا محور بنایا ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکی پالیسی کا مقصد چین کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنا ہے۔ ’ظاہر ہے اس میں انڈیا زیادہ فٹ ہوتا ہے، انڈیا اور امریکہ میں تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے، دفاعی معاہدے ہوئے ہیں بلکہ ایک طرح کا سٹریٹیجک اتحاد بن رہا ہے۔‘
’جب وہ وہاں ہوں گے تو کچھ اور بیان دیں گے جب یہاں ہوں گے تو ان کا بیان کچھ اور ہو گا‘ انھوں نے کہا کہ دوسری جانب چین، روس اور دوسرے علاقائی ممالک نے شنگھائی اتحاد بنایا ہے اور پاکستان بھی علاقائی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے کی پالیسی کے ساتھ ساتھ امریکہ سے بھی اپنے تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان تو 40 برسوں سے امریکہ کا اتحادی رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری کےانڈیا میں دہشت گردی کے حوالے سے دیےگئے بیانات کے بارے میں سرتاج عزیز نے کہا ’جب وہ وہاں ہوں گے تو کچھ اور بیان دیں گے جب یہاں ہوں گے تو ان کا بیان کچھ اور ہوگا۔‘
سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ سمیت ساری دنیا کو معلوم ہے کہ پاکستان نے پچھلے تین برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ دنیا میں کوئی نہیں حاصل کر سکا ہے لیکن انڈیا کی خواہش ہے کہ پاکستان کو اس کا کریڈٹ نہ ملے۔
انھوں نے کہا کہ ساری دنیا میں دہشت گردی کا وبال بڑھ رہا ہے سوائے پاکستان کے۔’پاکستان نے نہ صرف اپنے قبائلی علاقوں کو دہشت گردوں سے صاف کر کے وہاں اپنی عملداری قائم کی، دولتِ اسلامیہ کو ابھی تک ملک میں داخل نہیں ہونے دیا اور فاٹا اصلاحات کے ذریعے اپنی سرحدوں کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جان کیری کے انڈیا میں بیانات سے پاکستان کی کوئی بدنامی نہیں ہو رہی ہے۔ سرتاج عزیز کے مطابق پاکستان نے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان میں حقانی نیٹ ورک سمیت تمام گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی ہے۔
پاکستان جماعت الدعوہ جیسی تنظیموں کے خلاف ’آہستہ آہستہ‘ کارروائی کر رہا ہے: سرتاج عزیز جماعت الدعوۃ کے رہنماؤں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہا کہ پاکستان امن کے لیے جماعت الدعوۃ جیسی تنظیموں کے خلاف ’آہستہ آہستہ‘ کارروائی کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جماعت الدعوۃ کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ ’لوگ ایسے ہی باتیں کرتے ہیں۔ حافظ سعید، ذکی الرحمن لکھوی پر پابندیاں ہیں، ان کے اکاؤنٹ اور فنڈ اکھٹے کرنے پر پابندیاں ہیں۔‘
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر مایوسی ضرور ہوئی ہے کہ امریکہ سمیت دنیا نے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے کی بجائے اس پر صرف تشویش کا اظہار کیا ہے۔