بھوبنیشور (جیوڈیسک) بھارتی ہاکی ٹیم کے کوچ رولینٹ اولٹمنز کا کہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف شکست سے کھلاڑیوں کے حوصلے بیحد پست ہوگئے، اسی وجہ سے وہ32 سال بعد میڈل حاصل کرنے سے ہی محروم رہ گئے۔
یاد رہے کہ میزبان سائیڈ کے پاس 1982 کے بعد ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں ابتدائی تین پوزیشنز پر آنے کا یہ سنہری موقع تھا لیکن وہ برانز میڈل میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں1-2 سے شکست کھا کر خالی ہاتھ رہ گئی،کوچ رولینٹ اولٹمنز نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ اس بار ہوم گراؤنڈ اور کراؤڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چیمپئنز ٹرافی میں تاریخ رقم کریں لیکن یہ موقع ضائع کر دیا۔
آسٹریلیا کیخلاف تیسری پوزیشن کیلیے ہونے والے میچ کے دوران پلیئرز میں حوصلے کی کمی دیکھنے میں آئی، یہ صرف پاکستان کیخلاف سیمی فائنل میں شکست کی وجہ سے ہوا۔
انھوں نے کہا کہ روایتی حریف ٹیم سے ناکامی نے کھلاڑیوں کو اس قدر دلبرداشتہ کیا کہ وہ اگلے روز صلاحیتوں کے مطابق پرفارم نہیں کرسکے، انھوں نے گول کرنے کے کئی یقینی مواقع گنوائے۔ اولٹمنز نے کہا کہ اس تمام تر صورتحال کے باوجود میرا یقین ہے کہ موجودہ ٹیم کو برقرار رکھا جائے، پلیئرز پر مزید سخت محنت کریں تو مستقبل میں اچھے نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران بھارتی ٹیم کی کارکردگی میں نکھار آیا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اولمپک گیمز 2016 سے قبل ہمیں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہوگی، کھلاڑیوں کی سب سے بڑی کمزوری گیند کو قابو کرنے کے بعد بہت جلد گرفت کمزور کردینا ہے، آسٹریلیا کیخلاف میچ سے قبل اس حوالے سے پلاننگ بھی کی گئی لیکن دبائو کی وجہ سے عملدرآمد نہ ہو سکا۔
دوسری طرف آسٹریلوی ہاکی کوچ گراہم ریڈ نے کہاکہ برانز میڈل میچ میں ہم نے بھارت کی بانسبت بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے فتح نصیب ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ہماری ٹیم تشکیل نو کے مراحل سے گزر رہی ہے، ہم نے کئی تجربات کیے لیکن حوصلہ افزا نتائج کی وجہ سے پُر امید ہیں کہ مستقبل میں ٹیم ایک بار پھر عالمی سطح پر مسلسل فتوحات کا آغاز کردے گی۔