اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب، 5 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا 3 سالہ معاہدہ طے پا گیا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 سال کے لئے معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو 5 ارب 30 کروڑ ڈالرز قرض ملے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات بارے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا موجودہ قرضہ پاکستان کو نادہندگی سے بچانے کے لئے ہے۔
پاکستانی معیشت کی بحالی کے لئے آئی ایم ایف کا ایجنڈا بھی ہماری پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹوٹی پھوٹی معیشت ورثے میں ملی جسے دوبارہ مستحکم کرنا ہو گا۔ اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافے کے لئے بنیادی اصلاحات کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ قرضوں کی قسطیں سر پر آگئیں جنھیں اتارنا ضروری ہیں۔ پاکستان اور آئی ایم کے درمیان 5 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 سال کا معاہدہ طے پایا ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کا مقصد ملکی معیشت کو استحکام دینا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر جیفری فرینکس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان نے تیار کیا ہے۔ نئے معاہدے میں پاکستان کے لئے قرض ادائیگی کی شرائط کو آسان بنایا گیا ہے۔ قرض کی حتمی منظوری آئی ایم ایف بورڈ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقتصادی بحالی کے لئے صوبوں کو وفاق سے تعاون کرنا ہوگا۔
آئی ایم ایف معاہدے کے تحت پاکستان کو افراط زر کی شرح اور مالیاتی خسارہ کم کرنا ہوگا۔ پاکستان کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھانا ہونگے۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کی بہتری کے لئے نجکاری کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت مستحق طبقے کی امداد جاری رہے گی۔