واشنگٹن (جیوڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی خود ساختہ دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات حقیقی طور پر عظیم بلندیوں پر پہنچ سکتے ہیں۔
امریکی اخبار کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کی ویب سائٹ پر ان سے سوالات پوچھے گئے جس کے جواب دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ ہر طرح کی دہشت گردی خواہ وہ ریاستی ہو یا پھر غیر ریاستی اسے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے جب کہ امن کی راہ دو طرفہ ہوتی ہے اور اس ضمن میں ہم پہلا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ہرزہ رسائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گرد حملوں کے ذمے داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے میں ناکامی سے بہتر تعلقات کی راہیں تاریک ہوگئی ہیں۔
بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالتے ہی پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں شروع کردی تھیں اور پہلے ہی واضح کرچکا ہوں کہ میں جو مستقبل بھارت کا چاہتا ہوں وہی مستقبل پڑوسی ممالک کا بھی چاہوں گا اور دورہ لاہور اسی کا ایک مظہر تھا جب کہ بھارت اور پاکستان کو آپس میں لڑنے کی بجائے غربت سے نبرد آزما ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی غیر وابستگی کی پالیسی نہیں بدلے گی ، ہماری چین سے کوئی لڑائی نہیں لیکن سرحدی تنازعات ہیں تاہم دونوں ممالک قریب آرہے ہیں اور چین اور بھارت میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے۔
نریندرمودی نے بھارت اور امریکا کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ اقدار رکھتے ہیں، یہ درست ہے کہ اوباما اور میری بہت گہری دوستی ہے، اس کے علاوہ خواہ امریکا میں ری بپلیکن کی حکومت ہو یا ڈیموکریٹکس کی، بھارت کے تعلقات ہمیشہ ان سے خوش گوار رہے ہیں۔