کراچی (جیوڈیسک) پاکستان سے مختلف ملکوں کو اب تک 25ہزار ٹن آم برآمد کیا جاچکا ہے جس کی مالیت 1کروڑ 37لاکھ ڈالر ہے، رواں سیزن میں پاکستان سے بہتر معیار کے آم برآمد کیے جانے اور رمضان کی آمد کی وجہ سے بیرونی منڈیوں میں کھپت بڑھنے سے گزشتہ سیزن کے مقابلے میں 25فیصد تک زائد قیمت مل رہی ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ وحید احمد کے مطابق اس سال پاکستان سے پہلی بار آسٹریلیا اور امریکا کو بھی تجارتی بنیادوں پرآم برآمد کیا جارہا ہے، آسٹریلیا کو اب تک 12سے 15ٹن جبکہ امریکا کو 25سے 30ٹن آم برآمد کیا گیا ہے، پاکستان سے اب تک سب سے زیادہ آم متحدہ عرب امارات کو ایکسپورٹ کیا گیا ہے جس کا حجم 7500ٹن ہے، پاکستانی آم کی افغانستان ، سی آئی ایس ممالک اور ایران کو بھی برآمد جاری ہے، ایران کو اب تک 9ہزار ٹن آم ایکسپورٹ کیا جا چکا ہے۔
وحید احمد کے مطابق ملتان کے علاقے میں آندھی کی وجہ سے آم کی فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے، ملک میں آم کی پیداوار میں پنجاب کا حصہ 60 فیصد ہے جبکہ پنجاب کی پیداوار میں ملتان کے علاقے کا حصہ 30 فیصد ہے، حالیہ آندھی کی وجہ سے ملتان میں آم کی 90فیصد تک فصل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال چین اور جاپان کو بھی آم کی ایکسپورٹ تجارتی بنیادوں پر شروع کردی جائے گی۔
چین والیوم کے لحاظ سے بڑی مارکیٹ ہے جبکہ جاپان ویلیو کے لحاظ سے اہم مارکیٹ ثابت ہوگی، چین اور جاپان کی منڈی کے لیے پاکستانی آم کی ظاہری بناوٹ کو بہتر بنانا ہوگا جس کے لیے طویل مدتی حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی، رواں سال آم کی ایکسپورٹ کے لیے 1لاکھ ٹن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں، پورٹ اتھارٹیز، شپنگ کمپنیوں کا تعاون کا تعاون ناگزیر ہے۔