پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر بننے والا نظریاتی ملک ہے۔ دشمن عناصر اس کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا چاہتے ہیں۔ نئی نسل کے ذہنوں سے نظریہ پاکستان کھرچنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ پاکستان اسی نظریے کی بنیاد پر قائم کیا گیا ، جس نظریے کے تحت مدینہ کی اسلامی ریاست قائم کی گئی تھی۔ نئی نسل بھول چکی ہے کہ پاکستان کس نظریہ کے تحت قائم کیا گیا؟۔ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے عوام کو فرقہ واریت اور قومیت کی بنیاد پر لڑایا جا رہا ہے۔
پاکستان ہمارے اکابرین نے طویل جدوجہد کے بعد دو قومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا ہے۔ نظریہ پاکستان حقیقت میں نظریہ اسلام ہے، جو اسلام و کفر کے درمیان فرق کو واضح کرتا ہے۔ کلمہ طیبہ کے نام پر بنائے گئے وطن عزیز کو سیکولر بنانے کی تمامتر سازشیں ناکام ہوں گی۔ پاکستان کے لیے جدوجہد کا مقصد بھی یہی تھا کہ یہاں اسلام کے سنہرے اصولوں پر مبنی ایک اسلامی نظریاتی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔ نئی نسل نے ہجرت کی صعوبتیں برداشت نہیں کی، اس لیے نظریہ پاکستان کو فراموش کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی نظریاتی اساس کو منہدم کرنے کی تمام کوششیں ناکام بنائیں گے۔ کلمہ طیبہ کی بنیادوں پر حاصل کئے گئے ملک کو نظریاتی و فکری طور پرنقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔بھارتی فلموں اور ڈراموں کے ذریعہ نوجوان نسل میں ہندو ازم پھیلایاجارہا ہے۔ پاکستان میں سیکولرازم پروان چڑھانے کیلئے بیرونی قوتیں بے پناہ سرمایہ خرچ کر رہی ہیں۔فرقہ واریت اور گروہ بندیوں سے امت مسلمہ کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا ہے۔۔پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔یہ ملک لاالہ الااللہ کی بنیاد پر لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں دیکرحاصل کیا گیا تھا مگر افسوس کہ آج اسی نظریاتی ملک میںہندوئوانہ رسوم ورواج پروان چڑھایا جارہا ہے۔یہ انتہائی افسوسناک بات اور پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
نوجوان نسل کو دو قومی نظریہ اور قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کرنے کے لئے جماعة الدعوة نے ملک گیر احیائے نظریہ پاکستان مہم شروع کر رکھی ہے ۔پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر میں 23مارچ کو پروگرامات کا انعقاد کیا جائے گا۔سب سے بڑا پروگرام لاہور میں مینار پاکستان سے مسجد شہداء مال روڈ تک احیائے نظریہ پاکستان مارچ ہو گا جسکی تیاریوں و انتظامات کا سلسلہ زوروشور سے جاری ہے۔ نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کیلئے لاہور اور اس کے گردونواح سے سینکڑوں مقامات سے قافلے ترتیب دیے ہیں جہاں سے جماعةالدعوة کے تحصیلی ذمہ داران اور مقامی علماء کرام کی قیادت میں لوگ مینار پاکستان پہنچیں گے اور تحفظ نظریہ پاکستان کا عزم کرتے ہوئے مسجد شہداء مال روڈ کی طرف کئے جانے والے مارچ میں شریک ہوں گے۔ مختلف علاقوں میں چوکوں و چوراہوں پر کیمپ لگائے گئے ہیں۔جماعة الدعوة لاہور کی دعوتی ٹیمیں گھر گھر جا کر شہریوں کو نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہی ہیں۔علماء کرام و دینی مدارس کے طلباء کی نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت یقینی بنانے کے لئے بھی مساجد و مدارس کے علماء کرام کو دعوت دی گئی ہے۔
Hafiz Mohammad Saeed
لاہور کے تمامتر تعلیمی اداروں سے طلباء کی بڑی تعداد بھی شریک ہو گی۔جماعة الدعوة کی طرف سے سپیکر لگا کر خصوصی طور پر گاڑیاں تیار کی گئی ہیں جن کے ذریعہ شہریوں کو نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔کیمپوں سے ہینڈ بل،پمفلٹ تقسیم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔جماعة الدعوة نے 23مارچ کو احیائے نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کے لئے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطے تیز کر دے ہیں۔جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید سے ملاقات کی اور احیائے نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کروائی۔ ملاقات کے دوران حافظ محمد سعید اور لیاقت بلوچ نے اس بات پر اتفاق رائے کا اظہا رکیا کہ ان حالات میں کہ جب دشمنان اسلام منظم منصوبہ بندی کے تحت نوجوان نسل کے ذہنوں سے نظریہ پاکستان کھرچنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
احیائے نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ملک گیر مہم چلانا وقت کی بہت بڑی ضرور ت ہے۔ تحریک حرمت رسول ۖ کے کنوینر مولانا امیر حمزہ اورجماعةالدعوة کے مرکزی رہنماقاری محمد یعقوب شیخ پر مشتمل وفد نے تنظیم اسلامی پاکستان کے سربراہ حافظ عاکف سعید اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینئر نائب امیر علامہ زبیر احمد ظہیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں 23مارچ کو مینار پاکستان سے مسجد شہداء تک مال روڈ تک ہونے والے نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔
ان ملاقاتوں کے دوران پاکستان میں پھیلائے جانے والے فکری انتشار اور فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا ۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کئے جانے والے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنائیں اور نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ اسلام اور پاکستان کے دفاع کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔
جماعة الدعوة پاکستان کی احیائے نظریہ پاکستان مہم کے حوالہ سے لاہور، کراچی، ملتان، فیصل آباد، سرگودھا، چکوال،اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، ساہیوال، مظفر گڑھ، حیدر آباد، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مظفر آباد سمیت دیگر شہروں میں چوکوں و چوراہوں پر کیمپ لگائے گئے ہیں۔
جبکہ بڑے پیمانے پر پاکستان کا مطلب کیا”لاالہ الااللہ ” کی وال چاکنگ کی گئی ہے اور کیمپوں پر پروجیکٹر کے ذریعے نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ملٹی میڈیا بریفنگ دی جا رہی ہے۔جب پاکستان بنا تھا تو پوری قوم پاکستان کا مطلب کیا’ لاالہ الااللہ کے نعرہ پر متحد ہو ئی جس سے فرقہ واریت ختم ہو گئی اور کمزور پاکستان ایک طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے سامنے آیا۔اس وقت بھی جب وطن عزیز پاکستان سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ لوگوں میں شدید مایوسی و بے چینی پائی جاتی ہے اور مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آ رہا۔
انہیں یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جب تک ہم پاکستان کے اسی بنیادی نظریہ پر ایک پھر سے عمل پیرا نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ احیائے نظریہ پاکستان مہم کے ذریعہ ملک بھر میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا ہو گی اوربیرونی قوتیں تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ جو مایوسیاں پھیلارہی ہیں انکا خاتمہ ہو گا۔مسلمانوں کو باہمی اختلافات ختم کرکے قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔