انسانی مصروفیات بعض اوقات گردونواح سے بیگانہ کر دیتی ہیں ایسے ہی بروز منگل علی الصبح ایک کام سے لاہورجانا پڑا ، دن بھر اتنی مصروفیت رہی کہ واپسی بھی لیٹ نائٹ ہوئی ۔ اس لیے میں حالات حاضرہ سے بے خبر تھا ۔ واپسی کے دوران فیس بک کھولا تو اس سے معلوم ہوا کہ انڈیان جنگی طیاروں نے علی الصبح پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ۔انڈیا میڈیا کا کہنا تھا کہ اس نے ایک ‘غیر عسکری’ کارروائی میں بالاکوٹ کے علاقے میں واقع کالعدم شدت پسند تنظیم جیشِ محمد کے کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔ انڈین میڈیا نے اس رائی کو جس طرح پہاڑ بنا کر پیش کیا تو ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے اس نے پاکستان و چائنا کو فتح کرلیا ہے۔ ٹی وی پر ان کے مبصرو تجزیہ نگاراس طرح پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے تھے جیسے نجانے کیا طوفان آ گیا ۔ کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے متصداق انڈین صرف باتیں بنانے کے قابل ہیں ۔ ایک انڈین چینل نے تو ایسا واقعہ پیش کیا کہ اللہ کی پناہ ۔ چینل کے بقول انڈین طیارے پاکستان میں بالا کوٹ کے قریب ایک جنگل پر گئے اور وہاں پر خوب بمباری کی۔جہاں پر جیش محمد کا بہت بڑا کیمپ قائم تھا۔ جیش محمد کے اس مرکزی کیمپ تباہ کردیا گیا جس میں تین سو سے زائد لوگوںبھی کو ماردیاگیا ہے۔ پاکستان کی فوج کو پتہ بھی نہیں چلا اور ہمارے طیارے 21منٹ تک بالا کوٹ میں کاروائی کرکے بخیرو عافیت واپس پہنچ گئے۔ ایک چینل بڑے فخر سے بتا رہا تھا کہ ہمارے سورماؤں نے وہ درخت بھی تباہ کر دیا جہاں مجاہدین رفع حاجت کے لیے جاتے تھے گویا وہ ایک درخت نہیں بلکہ واش رومز کا صحرائے گوبھی تھا۔
یہ سب کچھ سنا اورخصوصا ًکچھ اپنوں نے طنزاً کہا کہ ہماری آرمی اتنی لاپرواہ اور سوئی ہوئی تھی کہ ہمارا ازلی دشمن ہمارے گھر میں گھس کر ہمیں مارکر چلا گیا اور ہمیں پتہ بھی نہ چلا۔ کچھ ارسطو تو یہاں تک کہہ گئے کہ ایٹم بم کیوں بنایا تھا اگر چلانا ہی نہیں تھا۔ یہ سب کچھ سن کر بہت دکھ اور افسوس ہوا۔ پاکستانی میڈیا کا رخ کیا تو ادھر حوصلہ افزا بیان پڑھنے اور سننے کو ملا ۔پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں بتایا کہ انڈین فضائیہ کے طیاروں نے مظفر آباد کے پاس لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، لیکن پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں وہ واپس چلے گئے۔میجر جنرل آصف غفور نے یہ دعویٰ بھی کیا پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے نتیجے میں انڈین فضائیہ کے طیاروں نے اپنا ‘پے لوڈ’ (جہاز پر موجود گولہ بارود) بالاکوٹ کے نزدیک گرا دیا، لیکن اس سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
یہ سب کچھ جان کر دل کو نہ صرف خوشی ہوئی بلکہ اپنی فوج پر فخر بھی ہوا۔ پھر خیال آیا کہ انڈیا وہ کتا ہے جو بھونک تو سکتا ہے مگر کاٹنے کی جرات نہیں کرسکتا۔ دن بھر کی تھکاوٹ اور رات زیادہ ہونے کی وجہ سے گھر آتے ہی نیند کی آغوش میں جانا پڑا ۔ صبح اٹھ کر دیکھا تو پاکستان بدلا ہوا تھا ۔پاکستان میں کوئی سیاسی تفریق نہیں تھی۔ کوئی امیر غریب نہیں تھا ۔ کوئی فرقہ واریت نہیں تھی ۔ پاکستان تھا اور پاکستانی تھے اور کچھ نہ تھا ۔ پاکستان کے پانچ صوبے پانچوں انگلیوں کی طرح مل کر مُکا بن چکے تھے۔عمران ، شہباز ، زرداری ، فضل الرحمن، سراج الحق ، اسفندیار، اختر مینگل ، رئیسانی الغرض سب ایک ہو چکے تھے۔ سب کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ دشمن کے دانت کھٹے کرو۔ دن کے اجالے میں کرو اور ساری دنیا کو پیغام دو کہ ہم پرامن قوم ہیں لیکن کسی بھی جارحیت کے خلاف ہم ایک سیسہ پلائی دیوار ہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے اپنی آرمی کو مکمل اختیار دے دیا ۔ پھر کیا تھا پاک آرمی جس کا طوطی پوری دنیا میں بولتا ہے وہ کہاں جھکنے یا بکنے والی تھی اس نے بھی فوراً مودی اور اس کے حواریوں کو جواب دیا کہ تم نے تورات کے اندھیرے میں بزدلوں کی طرح کارروائی کی اور پھر بھاگے بھی ایسے کہ مڑ کر بھی نہ دیکھا مگر ہم تمہیں دن کی روشنی میں تارے دکھائیں گے۔
پاکستان نے بھارت کو جو وارننگ اور چیلنج دیاوہ کوئی لانگ ٹرم ایجنڈا نہ تھا ۔ اگلے ہی دن یعنی 27فروری کو دن کے اجالے میں شاہینوں نے اللہ کے فضل و کرم سے اپنا دعویٰ پورا کر دکھایا۔ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پلک جھپکتے ہی ان کو دبوچ لیا اور دو طیاروں کو مار گرایا۔ دونوں طیارے کشمیر میں زمیں بوس ہوئے ۔ان میں سے ایک طیارہ مقبوضہ کشمیر میں جبکہ دوسرا پاکستانی علاقے میں گرا۔ یہی نہیں پاکستان نے اسکے پائلٹ کو بھی زندہ گرفتار کرلیا۔ شاہینوں کا بزدل بھارت کو دن کی روشنی میں جواب پوری دنیا نے دیکھا جب بھارتی طیاروں کا جلتا ہوا ملبہ بکھرا پڑا تھا۔اس طرح پاک فضائیہ نے رات کے اندھیرے میں حملہ کرنے والے بزدل بھارت کے دو طیارے دن کی روشنی میں مار گرائے۔
یہ آپریشن پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر فہیم’ نعمان علی خاں اور حسن نے کامیابی سے ہمکنار کیا۔پاکستانی قوم اپنے ان ہیروز کو سلیوٹ پیش کرتی ہے ۔جنہوں نے بھارتی فضائیہ کے پاکستان کی جانب اڑان بھرنے والے دونوں طیاروں کو جھپٹا مار کر فضائی سرحد کے عین اوپر دبوچ لیا اور پاکستان کی حدود میں سٹرائیک کی نوبت آنے سے پہلے ہی انکے عزائم خاک میں ملا دیئے۔ انہوں نے ایم ایم عالم کی یاد تازہ کردی۔
زندہ گرفتار ہونیوالے بھارتی پائلٹ نے اپنے اقبالی بیان میں بھارتی جنونی منصوبے کا پول کھول دیا۔ دریں اثناء بھارتی میڈیا کی جانب سے بھی اس امر کا اعتراف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ مارے گئے ہیں۔ دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے بدھ کے کامیاب اپریشن پر باور کرایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے اس آپریشن کا مقصد جنگ کو بڑھانا نہیں بلکہ اپنی خودمختاری کا دفاع کرنا ہے۔اس واقعے کے بعد بھارتی حکومت کی آنکھ کھل گئی اور ان کی طرف سے امن کے گیت سننے کو ملنے لگے۔
مودی سرکار کو بلا فیس مشورہ دوں گا کہ مہاراج! اپنے الیکشن جیتنے کی خاطر پورے خطے کو خاک و خون میں تبدیل نہ کرو ۔اللہ کی مدد اور ہمارے شاہینوں کی مستعدی ساری دنیا دیکھ چکی ۔ اس لیے اب بھی وقت ہے کہ امن کی جانب لوٹ آئو کیونکہ
سانوں جاچ اے سچی قربانیاں دی جنگ کھیڈ نئی ہوندی زنانیاں دی