یو این او ڈی سی کا پاکستان میں انتہائی مہلک دوا عام کرنے کیلئے کوششوں کا انکشاف

Unodc

Unodc

اسلام آباد (جیوڈیسک) اقوام متحدہ دفتر برائے ڈرگ کنٹرول ہیروئن کا نشہ کرنیوالوں میں ایک نئی مگر خطرناک ڈرگ بپرینورفائن(Buprenorphine) کو بطور اورل اسبٹیٹیوٹ تھراپی عام کر کے پاکستان کیخلاف سازش کر رہا ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران اداروں میں سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ اے این ایف اور وزارت انسداد منشیات نے یو این او ڈی سی کو واضح الفاظ میں بتایا تھا کہ پاکستان میں پہلے ہی منشیات کے حوالے سے حالات بہت خراب ہے، ایسی صورت میں بیپرینورفائن کو بطور او ایس آئی عام نہیں کیا جا سکتا مگر یو این او ڈی سی نے پاکستانی اداروں کے تحفظات کو نظرانداز کرتے ہوئے دسمبر 2013 میں مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت انسداد منشیات کے پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ کا کردار اپنے محکمے کیخلاف تھا اور اس نے پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کیلئے کردار ادا کیا جبکہ اے این ایف اسے پاکستان کیخلاف سازش تصور کرتی ہے۔ پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ شاہد احمد نے بیپرینورفائن کو عام کرنے کے حوالے سے سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا۔ اے این ایف کو خدشہ ہے کہ بیپرینورفائن کا غلط استعمال شروع ہوجائیگا۔ بھجوائے گئے ایک سوالنامے کے جواب میں یو این او ڈی سی کے سربراہ کیسارے گداس نے بتایا کہ یہ منصوبہ حکومت پاکستان کے تعاون سے مکمل کیا جارہا ہے۔

کیسارے گداس کی طرف سے جواب دیتے ہوئے مسز رضوانہ نے کہا کہ اورل سبٹیٹیوٹ تھراپی سے مراد مکمل عمل ہے جس می بیپرینور فائن ایک دوا ہے اور اسے طبی عملے کی نگرانی میں استعمال کیا جائیگا، اس کے علاوہ یہ پروجیکٹ وزارت داخلہ و انسداد منشیات اور نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے تعاون سے مکمل کیا گیا اور اس کے دستاویزات بھی موجود ہیں۔ یو این او ڈی سی کا وزارت انسداد منشیات کے ساتھ ملکر کام کرنے کا دعویٰ اے این ایف اور وزارت انسداد منشیات کی خط و کتابت سے متصادم ہے۔