کراچی (جیوڈیسک) برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ ان سے پاکستانی وزرا پوچھ رہے ہیں الطاف حسین کے معاملے میں کیا ہورہا ہے، جیو نیوز کے پروگرام آج کامران خان میں میزبان کو انٹرویو دیتے ہوئے ولیم ہیگ کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس اپنا کام سیاسی مداخلت کے بغیر انجام دیتی ہے۔
برطانوی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان میں دوطرفہ امور طے ہونا اپنی جگہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق ولیم ہیگ کے بیانات لوگوں کی خاص توجہ کامرکز بنے ہوئے ہیں۔ سرتاج عزیز اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی کا دورہ کرنی والے ولیم ہیگ کہتے ہیں انہیں اندازہ ہے کہ وزرا اور لوگوں کی اس معاملے میں دلچسپی ہے۔
الطاف حسین سے متعلق برطانوی ٹی وی پر نشر ڈاکومینٹری سے لوگوں کی تشویش اور بڑھی ہے۔ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور پھر مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی برطانوی پولیس پاکستانی نژاد افراد کے گھروں پر اب تک 15 سے زائد چھاپے مارچکی ہے، الطاف حسین کے دفتر اور گھر پر بھی پچھلے ماہ چھاپہ مارکر بھاری رقم اور دستاویزات قبضے میں لے لی گئی تھیں، جس پر متحدہ کے قائد نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے کہاکہ ان کے ملک میں پولیس پر سیاسی کنٹرول نہیں۔ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو نامعلوم افراد نے ایجویئر میں ان کے گھر پر چاقو کے وار اور اینٹ سے ضرب لگاکرقتل کردیا تھا۔ اس کیس میں متحدہ کے درجنوں رہنماوں سے بھی پوچھ گچھ کی جاچکی ہے اور خود ایم کیو ایم بھی قاتلوں کی گرفتاری چاہتی ہے۔ کیس میں پاکستانی وزرا کی دلچسپی اپنی جگہ قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ حقائق منظرعام پرآنے میں ابھی وقت لگے گا۔