پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور لیبر ونگ پاکستان کے صدر زبیر خان نے کہا ہے
Posted on July 31, 2013 By Geo Urdu سٹی نیوز
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور لیبر ونگ پاکستان کے صدر زبیر خان نے کہا ہے کہ ایک خوشحال، مطمئن اور محفوظ مستقبل کا حامل محنت کش اپنے ادارے کے استحکام و ترقی اور ملکی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ KESCسمیت دیگر قومی اہمیت کے حامل اداروں کو مزدوروں کے مفادات اور ان کے معاشی تحفظ کو پس پشت ڈالتے ہوئے پرائیویٹائز کرنا مزدور دشمنی اور سنگین قومی جرم ہے، جس کا خمیازہ نہ صرف KESCکے ملازمین بلکہ KESC سے مستفید ہونے والے اہلیان کراچی بھی بھگت رہے ہیں۔ بھرپور پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود بجلی پروڈکشن میں غفلت، اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، صارفین کے استحصال اور کارخانے بند ہوجانے کی وجہ سے انڈسٹری کی بیرون شہر منتقلی سے بیروزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہاہے۔
جس سے کراچی جیسا روشنیوں کا شہر اندھیروں کی آماجگاہ اور گوناگوں مسائل کا شکار ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ KESC کی انتظامیہ نجکاری کے دوران ہونے والے معاہدے کی پاسداری میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ لہذا نجکاری کا یہ معاہدہ ختم کر کے ادارے کو دوبارہ قومی تحویل میں لیا جائے، میں عزیز الرحمن اور ان کی پوری ٹیم کو تحریک انصاف کی لیبر ونگ میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور انہیں یہ یقین دلاتا ہوں کہ ان کا یہ فیصلہ مزدور جدوجہد میں اب کے لئے قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب پر ایک پر ہجوم پریس کانفرنس جس میں KESC کی موجودہ CBA لیبر یونین کے بیشتر عہدیداروں اور مجلس عاملہ کے ممبران نے لیبر یونین سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف کی لیبر ونگ میں شمولیت اختیارکرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیبر یونین سے مستعفی ہونے والے جوائنٹ سیکریٹری اور لیبر ایکشن کمیٹی کے چیئر مین عزیز الرحمن نے کہا کہ ہم آج اس پریس کانفرنس کے ذریعے لیبر یونین اور اس کی موجودہ قیادت کی ہٹ دھرمی، بے جا ضد اور شخصی انا پرستی کے باعث مستعفی ہو کر پاکستان تحریک انصاف کی لیبر ونگ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ لیبر یونین کی موجودہ قیادت کے غیر سنجیدہ رویوں کے باعث KESC کے مزدوروں کا بدترین معاشی استحصال ہو رہا ہے اور آئے روز کئی گھرانے فاقہ کشی، تنگدستی اور بے بسی کے باعث خود کشیوں اور خود سوزیوں پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ہم نے مسلسل کوشش کی کہ KESCکے مزدوروں کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے، مزدوروں اور انتظامیہ کے مابین خوشگوار ماحول استوار کرنے اور ادارے کی ترقی کے لئے مثبت راہیںنکالیں جس نے نہ صرف ادارہ خسارے سے چھٹکارہ حاصل کر کے منفعت کی صورت اختیار کرے بلکہ کراچی کے عوام کو بھی لوڈ شیڈنگ سے نجات پا کر سکھ کا سانس لے سکیں۔
جس کا ثبوت لیبر یونین کی میٹنگز کے منٹس میں ہماری دی گئیں قابل عمل تجاویز ہیں۔ مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ قیادت کی جانب سے مزدوروں کے اجتماعی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے ہماری ان گرانقدر تجاویز کو پائے حقارت سے ٹھکرا دیا گیا جس سے مایوس ہو کر ہمارے اہم ترین عہدیداران بھی VSS کے ذریعے ملازمت سے علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور ہوئے، بناء بریں ہمارے پاس سوائے استعفی دینے کے اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ مسلسل سوچ بچار اور تمام ساتھیوں سے مشاورت کے بعدہم نے اجتماعی طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم جناب عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے تحریک انصاف کی لیبر ونگ میں شمولیت اختیار کریں۔