مری پورے پاکستان میں اپنی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور ہے اس کے علاوہ مری کی مشہوری میں وہاں کے لوگوں اور علاقوں کا بہت بڑا کردار ہے۔اگر ہم پچھلے 30 سال کا ذکر کریں تو مری کو ایوان اقدار سے لیکر فوجی ایوانوں تک اور ڈاکٹرز سے لیکر وکیلوں تک،مشیروں اور وزیروں سے لیکر صحافت کے میدانوں تک دیول کی شخصیات نے منفرد مقام بخشا ہے۔ آج بھی فوج اور ایوان اقدار میں دیول کے لوگوں کا ایک منفرد مقام ہے۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بھی اگر دیول کی عوام اپنے آپ کو مصیبت کی گھڑی میں اکیلا محسوس کرے تو اس سے زیادہ ناانصافی کی بات کوئی نہیں ہو سکتی۔ پچھلے کئی دنوں سے حالات کا جائزہ لینے کے بعد اور دیول کے لوگوں سے ملنے کے بعد میں نے یہی اندازہ لگایا ہے کہ شاہد دیول کو اس وقت ایک آواز کی ضرورت ہے۔ دیول کا علاقہ پچھلے کئی دنوں سے انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔ شدید بارشوں اور موسم کی خرابی کی وجہ سے دیول بازار میں لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
مری مال روڈ کے بعد دیول کا بازار ایک منفرد تجارتی مرکز کا درجہ رکھتا ہے۔ اس بازار سے نہ صرف مری بلکہ ہزارہ اور کشمیر کے لوگ بھی خریداری کرتے ہیں۔اپنی نوعیت کا ایک منفرد بازار اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے۔لینڈ سلائیڈنگ سے نہ صرف دکانوں اور کاروباری مراکز کو خطرہ ہے بلکہ لوگوں کے گھروں کو بھی بہت خطرات درپیش ہیں۔ایک اندازے کے مطابق اگر حکومت وقت نے جلد اقدامات نہ کیے تو دیول کے کاروباری لوگوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہونیکا خدشہ ہے۔
Landsliding
اس کے علاوہ اگر لینڈ سلائیڈنگ نے زور پکڑ لیا تو کئی گھر اس لینڈ سلائیڈنگ ک زد میں آ سکتے ہیں میں اس دیول کی بات کر رہا ہوں جس دیول کا فرزند شاہد خاقان عباسی صاحب آج کی اس حکومت میں وفاقی وزیر پٹرولیم ہیں۔شاہد صاحب کی جیت ہی ہمیشہ سے دیول کے لوگوں کا ایک اہم کردار رہا ہے۔لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارے وفاقی وزیر صاحب نے علاقے کا ایک دورہ کرنا بھی گہوارہ نہیں کیا۔
اگر یہاں وہ مصروفیت کا بہنا رکھ کر عوام کو بے وقوف بنائیں گے تو میں سمجھتا ہوں کہ شاہد خاقان عباسی صاحب وزیراعلیٰ پنجاب سے مصروف شخصیت نہیں ہیں۔اگر وزیراعلیٰ پنجاب بکھر میں ایک لڑکی کے ساتھ زیادتی کیس میں پہنچ سکتے ہیں تو آپ کیوں اپنے علاقے کا دورہ نہیں کر سکتے؟کیا آپ بھی وزیراعلیٰ کے دیول آنے کا انتظار کر رہے ہیں؟ ہم سب نے آپکو بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا تھا اور یہ آپکا حق بنتا ہے کہ علاقے کا دورہ کریں اور وہاں کے لوگوں کو سہارا دیں اور جلد از جلد ان کیلئے ریلیف کا اعلان کریں۔اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو مستقبل قریب میں آپکے لئے اپنے علاقے کے لوگوں سے ووٹ اور سپورٹ کا حق بھی چھن جائیگا۔
ویسے تو اوپر دیول کے لوگوں کے اصرار پر آج کا یہ کالج تحریر کیا ہے لیکن یہ دیول کا علاقہ ہے جہاں کم از کم تین بڑی لینڈ سلائیڈنگ موجود ہیں۔لیکن افسوس آج تک ہمارے محترم منسٹر صاحب کی اس طرف نظر نہ پڑھی۔دعا ہ کے مشکل کی اس گھڑی میں اللہ دیول کے عوام کی مدد کرے۔ ظلم کی بات کو،جہل کی رات کو میں نہیں جانتا میں نہیں مانتا