پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پر یورپ میں پروازیں چلانے پر پابندی، اجازت نامہ معطل

PIA

PIA

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کی فضائی تحفظ کی ایجنسی (ای آسا) نے پاکستان کی قومی فضائی کمپنی کا یورپ میں پروازیں چلانے کا اجازت نامہ چھے ماہ کے لیے معطل کردیا ہے۔

پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ ای آسا نے پی آئی اے کا یورپی یونین کے رکن ممالک میں پروازیں چلانے کا اجازت نامہ عارضی طور پر چھے ماہ کے لیے معطل کردیا ہے۔اس فیصلے کا اطلاق یکم جولائی 2020ء سے ہوگا اور اس کے خلاف اپیل دائر کی جاسکے گی۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے یورپ کے لیے اپنی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کررہی ہے۔جن مسافروں نے یورپی شہروں میں جانے کے لیے ٹکٹ بُک کروائے تھے،انھیں کمپنی دو آپشن دے رہی ہے۔ ایک یہ کہ وہ اپنی بکنگ میں توسیع کراسکتے ہیں اور دوسرا وہ اپنی پوری رقم واپس لے سکتے ہیں۔

یورپی یونین کی ایجنسی نے پی آئی اے پر پابندی لگانے کا فیصلہ پاکستان کے 262 ہوابازوں کو فرائض منصبی ادا کرنے سے روکے جانے کے بعد کیا ہے۔پاکستان کے شہری ہوابازی کے وزیر غلام سرور خان نے گذشتہ ہفتے ان پائلٹوں کو جاری کردہ لائسنسوں اور ان کی اسناد کو ’مشکوک‘ قراردیا تھا۔اس بنا پر انھیں ’’گراؤنڈ‘‘ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی فضائی کمپنیوں کے پائلٹوں اور ان کی یونین نے حکومت کی جاری کردہ فہرست کے بارے میں بعض سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھائے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس فہرست کئی ایک سقم موجود ہیں۔ انھوں نے اس فہرست کو مسترد کردیا ہے اور اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر ہوابازی کی جاری کردہ فہرست میں 141 پائلٹوں کا تعلق پی آئی اے ، نو کا نجی کمپنی ائیربلیو ، 10 کا سیرینا ائیر اور 17 کا شاہین ائیرلائنز سے ہے۔پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں اس کے جن پائلٹوں کے نام درج ہیں، ان میں 36 تو ریٹائر ہوچکے ہیں یا وہ ادارے کو چھوڑ کر جاچکے ہیں۔ائیر بلیو کا کہنا ہے کہ فہرست میں شامل اس کے سات پائلٹوں میں سے اب کوئی بھی کمپنی میں کام نہیں کرتا ہے اور وہ اس کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔