اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ،بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں مگر کشمیر کے مسئلہ بھارت سے تعلقات میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
اسلام آباد میں برطانیہ کے قومی سلامتی سے متعلق مشیر سر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہمسایوں سے دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے ، پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اہمیت رکھتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل سے ہی خطے میں پائیدار امن آئے گا ، کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطًابق حل ہونا چاہیے ، بھارت نے بھی اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کا وعدہ کیا تھا ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت کا نوٹس لے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات اور عالمی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ،بھارتی ریاستی دہشت گردی سےاب تک ایک سو سے زائد کشمیر شہید اور سیکٹروں زخمی ہیں ،چھرے والی بندوقوں کے استعمال سےکچھ ماہ میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ۔
برطانوی مشیر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے پاکستان نے زبردست اقدامات کیے ، مسلح افواج ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے اداروں کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں ۔ حکومت پاکستان ، مسلح افواج اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف شاندار کامیابی ملی ، پاکستان نے کامیابی سے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کر کے میکرو معاشی استحکام حاصل کیا ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری کے حوالے سے عالمی اداروں کی پاکستان کے بارے میں رائے پر اطمینان ہوا ۔ وزیر اعظم کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کی پالیسی کو سراہتے ہیں ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون اور امن کے لیے برطانیہ حوصلہ افرائی کے ساتھ ساتھ تعاون بھی جاری رکھے گا ۔