اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد پاکستان اور نیپال نے اقتصادی اور تجارتی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کر لیا۔ پاکستان نے آزاد تجارتی معائدے کا مسودہ نیپال کے حوالے کر دیا۔ دونوں ملک کارگو اور پیسنجر فلائیٹ سروس شروع کرنے پر مزید مذاکرات کریں گے۔ پاکستان اور نیپال کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا چھٹا اجلاس 8 سال کی طویل مدت کے بعد اسلام آباد میں ہوا۔
نیپالی وزیر خزانہ شنکر پرساد کوئرالہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ دونوں ملکوں نے زراعت، توانائی، متبادل توانائی، سیاحت، انسانی وسائل اور تجارتی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آزادانہ تجارت کے معائدے کا مسودہ نیپالی وزیر خزانہ کی قیادت میں آنے والے وفد کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تجارت کے فروغ کے لئے کردار ادا کریں گے۔ تجارتی وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ متبادل توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے بھی مفاہمت کی یاداشت کے مسودے کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سینٹرل بینک آف انڈیا کے درمیان تعاون کے لئے مفاہمت کی یاداشت پر جلد دستخط کیئے جائیں گے۔ زراعت کے شعبے میں تعاون کے لئے دونوں ملکوں کے ورکنگ گروپ کا اجلاس 28 اور 29 اگست کو اسلام آباد میں ہوگا۔ آئندہ اجلاس میں دونوں ملکوں کے درمیان کارگو اور پیسینجر فلائٹس کے معاملے پر بھی پیش رفت کا امکان ہے۔ اسحاق ڈآر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات دیگر ملکوں کے ساتھ تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونے چاہئں۔