جھنگ (جیوڈیسک) پاکستان میں 20 ہزار افراد نے انسانی مسجد بنا کر سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
یاد رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی مسجد النور سمیت 2 مساجد پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے فائرنگ کر کے 50 نمازیوں کو شہید اور 48 کو زخمی کردیا تھا۔
دہشت گرد فائرنگ کی ویڈیو براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کرتا رہا اور مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد باہر سڑک پو موجود مسلمانوں کو بھی نشانہ بناتا رہا، واقعے کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا جسے بعدازاں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کی فرد جرم عائد کی گئی۔
اس ساںحہ کو ایک ماہ مکمل ہونے پر نیوزی لینڈ سے اظہار یکجہتی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مسلم انسٹیوٹ کے تحت 20 ہزار افراد نے مل کر کرائسٹ چرچ کی مسجد جیسی انسانی مسجد بنائی اور یک آواز ہو کر دنیا کو بتایا کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے۔
پنجاب کے ضلع جھنگ کے علاقے شورکوٹ میں شرکاء نے مسجد کی شکل میں کھڑے ہو کر پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حدیہ درود بھی پیش کیا۔
اس موقع پر چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی کا کہنا تھا کہ مسجد بنانے کا مقصد نیوزی لینڈ کے عوام کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی ہے۔