کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں یکم نومبر سے رون (RON) 92 پٹرول کی فروخت شروع کر دی جائے گی جس کے بعد پاکستان غیرمعیاری ایندھن استعمال کرنے والے ملکوں کی فہرست میں سے نکل کر معیاری، ماحول کے لیے نسبتاً زیادہ محفوظ ایندھن استعمال کرنے والے ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔
حکومت کی ہدایت پر پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نے رون 92 پٹرول کی خریداری کے لیے ٹینڈر جاری کردیے ہیں جس کے تحت 55 ہزار ٹن کی پہلی درآمدی کھیپ اکتوبر کے آخری ہفتے میں کراچی پہنچ جائے گی جبکہ عوامی فروخت کا آغاز یکم نومبر سے کیا جائے گا۔
بہتر معیار کے پٹرول کی درآمد کا فیصلہ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا جس کے مطابق پاکستان دنیا میں افریقی ملک صومالیہ کے بعد دوسرا ملک ہے جو پست معیار کا پٹرول استعمال کررہا ہے، پست معیار کے ایندھن کے استعمال سے ماحول کو نقصان پہنچنے کے ساتھ گاڑیوں کے انجن کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس رپورٹ کی روشنی میں حکومت نے رون87 کی جگہ RON 92 ایندھن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا جس پر عمل درآمد کے لیے کویت پٹرولیم سے رون 92 کی خریداری کے سودے طے کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بہتر معیار کے پٹرول کی قیمت متروک ہونے والے پٹرول کے مقابلے میں 2 روپے 70 پیسے فی لیٹر تک زائد ہوگی تاہم قیمت کا درست اندازہ حقیقی درآمدی لاگت اور بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے پڑوسی ملک بھارت، بنگلہ دیش، ایران اور سری لنکا پہلے ہی رون 92 ایندھن استعمال کر رہے ہیں۔