پاکستان سے بڑی تعداد میں جنگجو آرہے ہیں، افغانستان کا الزام

Taliban

Taliban

کابل (جیوڈیسک) افغانستان نے الزام لگایا ہے کہ ملک کے شمالی صوبوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے بڑی تعداد میں جنگجو پاکستان سے آرہے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا کہ افغان سیکیورٹی فورسز گزشتہ ہفتے سے صوبے قندوز کے دارالحکومت کے قریب طالبان کے بڑے حملے کو پسپا کرنے میں مصروف ہیں۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان سے آنے والے مقامی اور غیر ملکی ’’دہشت گرد‘‘ لڑائی میں افغان طالبان کی مدد کے لیے پہنچ رہے ہیں۔

اب تک لڑائی میں 200 شدت پسند اور 12 سیکیورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 2014 کے وسط سے افغان سرحد سے ملحقہ شمالی وزیرستان میں بڑا آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

ابھی تک پاکستانی حکام نے افغان ترجمان کے الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ادھر صوبہ خوست میں سڑک پر نصب بم پھٹنے سے 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ خوست کی حکومت کی طرف سے جاری کرردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ موسیٰ خیل ضلع میں ایک شہری کی گاڑی سڑک پر نصب بم سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار اور 2بچے ہلاک جبکہ دھماکے میں4 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں 2پولیس اہلکار ایک عورت اور اس کا بچہ شامل ہے ۔

دریں اثنابیوی کو قتل کرنے کے الزام پر طالبان نے شہری کو پھانسی دیدی۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ایک بیان میں کہا کہ عبداللہ پر اپنی بیوی کو قتل کرنے کا الزام تھا جس پر طالبان نے اسے ایک ماہ قبل موت کی سزا سنائی تھی۔