اسلام آباد : مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے داخلی انتشار کے باعث اسرائیل نے غزہ پر جارحیت کی جرات کی ہے،ایک سازش کے تحت مسلمانوں ملکوں میں تکفیری سوچ کوپروان چڑھا گیا اور مسلمان ملکوں کو داخلی اتنشار کی طرف دھکیل دیا گیا، یوں مسلمان بجائے جسد واحد کی طرح ملکر دشمن کا مقابلہ کرنے کے بجائے باہمی اختلافات میں پڑ گئے۔ کہیں یہ سوچ طالبان لشکر جھنگوی کے نام سے ابھر کر سامنے آئی تو کسی مسلمان ملک میں داعش اور دیگر ملکوں میں مختلف ناموں سے یہ سوچ آگے بڑھی، وہ سوچ جس کے تحت مسلمانوں کے گلے کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس انتشار کا فائدہ اسرائیل نے اٹھایا جو آج غزہ کے مسلمانوں کا ناحق خون بہا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں صحافیوں، ٹی وی اینکرز اور میڈیا پرسنز کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ غزہ کی صورتحال نے نام نہاد مسلمان لیڈروں اور جہادیوں کو بے نقاب کردیا ہے، پتہ چل گیا ہے کہ کون کہاں پر کھڑا ہے۔ اگر یہ نام نہاد جہادی واقعاً حقیقت میں جہاد کرتے تو آج ان کا محاذ اور ہدف مسلمان ملک اورمسلمان افواج ہونے کے بجائے اسرائیل ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران فقط مذمتی بیانات نہ دیں بلکہ مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکوانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں، ایٹمی طاقت پاکستان کو اپنا قائدانہ رول ادا کرنا چاہیے، نواز شریف کو چاہیے کہ یوم القدس کو سرکاری طور پر منانے کا اعلان کریں، اگر ہم یوم کشمیر منا سکتے ہیں تو اپنے فلسطینی بھائیوں کیلئے یوم القدس سرکاری سطح پر کیوں نہیں منا سکتے۔؟علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس سال یوم القدس کے موقع پرپاکستان کے تمام طبقات کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور اس دن کو منائیں اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں سے اظہاریکجہتی کرکے اسرائیل اور اس کے آقا امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم ایک ہیں۔ انہوں نے لاہور میں سانحہ ماڈل کی شدید مذمت کی اور تاحال ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں اہل سنت بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ اگر ہم تصب کی عینک اتار کرکے انقلاب اسلامی کو پڑھیں اور دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ حقیقی بیداری کیا ہے۔ گذشتہ پچیس سال سے امریکہ اور اس کے حواریوں نے ایران کا بائیکاٹ کیا ہو ا ہے اور ایران کو کوئی معاشی سرگرمی اختیار نہیں کرنے دی جارہی لیکن اس کے باوجود ایران نے اپنی غیرت اور حمایت کے بل بوتے پر ثابت کیا ہے کہ امریکہ سمیت تمام عالمی استعماری قوتیں کیخلاف کھڑا ہواجاسکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ امریکہ تمام تر کوششوں کے باوجود ایران کی سرحدوں کے اندر اپنا کوئی اثر روسوخ قائم نہیں کرسکا۔انہوں نے کہا کہ انقلاب ایران کے ساتھ یہ ظلم ہوا ہے کہ اپنوں اورغیروں نے اس انقلاب پر ایک مسلک کی چھاپ لگا دی ۔ حالانکہ امام خمینی نے بادشاہتوں اور ظالم نظام کیخلاف قیام کیا تھا۔ انہوں نے غزہ کی صورتحال پرمجلس وحدت مسلمین کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ غزہ میں بہت ظلم ہورہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔