کراچی (جیوڈیسک) تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014 (پی پی او) کے تحت گرفتار ملزمان کے مقدمات کی سماعت کیلیے سندھ بھر میں انسداد دہشت گردی کی 5 خصوصی عدالتوں کواختیارات دیدیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی قانونی کارروائی کیلیے 11 خصوصی مجسٹریٹس بھی تعینات کیے گئے ہیں، ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے ن لیگ حکومت نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کے نام سے نیا قانون بنایا ہے، اس آرڈیننس کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کر رہے ہیں لیکن ابھی تک اس قانون کے تحت مقدمات کی باقاعدہ سماعت شروع نہیں ہوئی تھی، اس کے علاوہ قانون کی حتمی حیثیت کا بھی تعین نہیں ہو سکا کیونکہ ابتدائی طور پر اس قانون کا اطلاق آرڈیننس کی صورت میں کیا گیا ہے تاہم پارلیمنٹ سے اس کی منظوری میں دشواری کاسامنا ہے۔
تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014 کے تحت ملزمان کو حراست میں رکھنے اور مقدمات کی سماعت کیلیے حکومت نے سندھ ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ خصوصی عدالتوں کو تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014 کے تحت قائم ہونے والے مقدمات کی سماعت کا اختیار دیا جائے۔ ذرائع نے بتایاکہ عدلیہ نے صوبے کے پانچوں ڈویژنز کراچی، سکھر، لاڑکانہ، حیدرآباد اور میرپور خاص میں انسداد دہشت گردی کی ایک ایک عدالت کو تحفظ پاکستان آرڈیننس 2014 کے تحت قائم مقدمات کی سماعت کی ذمے داری تفویض کی ہے۔ وزارت قانون کے تحت ایک ریویوکمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے جوتحفظ پاکستان آرڈیننس 2014 کے تحت درج مقدمات کو جانچ کے بعد خصوصی عدالتوں میں پیش کرنے کی منظوری دے گی۔