اسلام آباد (جیوڈیسک) اعتزاز احسن نے وزیراعظم نواز شریف کی ہارٹ سرجری پر بھی سوال اٹھا دیا، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی دل کی سرجری کے حوالے سے میرے پاس کوئی حتمی ثبوت نہیں ، نواز شریف جس ہسپتال میں زیر علاج تھے وہاں آپریشن ہوتا ہی نہیں۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی دل کی سرجری کے حوالے سے ان کے پاس کوئی حتمی ثبوت نہیں ۔ ماہر ڈاکٹرز بھی لندن میں سوال اٹھا رہے ہیں کہ اتنی بڑی سرجری کے بعد کچھ دن میں کوئی شخص سیڑیاں نہیں چڑھ سکتا، اوپن ہارٹ سرجری موت کے قریب جانے کے مترادف ہے، اوپن ہارٹ سرجری تھی تو وزیراعظم کی بیٹی کیوں لندن میں موجود نہیں تھیں، نوازشریف جس ہسپتال میں زیر علاج تھے وہاں کہا جاتا ہے آپریشن ہوتا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پر پاناما لیکس کا دباؤ بڑھتا ہی جائے گا، وزیراعظم نواز شریف کے لئے پاناما لیکس کا معاملہ ختم نہیں ہو گا، وزیراعظم نے سب سے بڑی غلطی اپنے بیٹے کا ٹی وی پر بیان ریکارڈ کروا کے کی، وزیراعظم کے دیے گئے ثبوت مشرق کی طرف اور بیٹے کا بیان مغرب کی طرف جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب اور ایف بی آر سربراہان کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات میں ممکن نہیں ۔ نواز شریف کے لئے مشکل وقت آرہا ہے ۔ نواز شریف اگر اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بل مان لیں تو بچ سکتے ہیں۔