اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے پٹھان کوٹ واقعے سے متعلق بھارت سے اضافی شواہد مانگتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان واقعے کی تحقیقات کے لئے بھرپور تعاون کر رہا ہے تاہم اضافی شواہد کے حوالے سے بھارتی جواب کے منتظر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان نے پٹھان کوٹ واقعے میں بھارت سے بھرپور تعاون کیا اور واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے جو جلد بھارت کا دورہ کرے گی جب کہ سیکرٹری خارجہ نے اپنے بھارتی ہم منصب سے پٹھان کوٹ واقعے کے اضافی شواہد مانگے ہیں اور پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات کی تاریخوں کےتعین کےلیےکام جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی ہم منصب کو فون کر کے حملے کی مذمت کی لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ اس واقعے پر الزام تراشیاں کی گئیں، پٹھان کوٹ واقعےکی تحقیقات کےلیےتمام ضروری اقدامات اٹھائےگئے، بھارت کوتحقیقات کےحوالےسےمکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم بھارت میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کرے گی لیکن گرین شرٹس کو سیکیورٹی فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہوگی۔
ترجمان نفیس زکریا کا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ پاک امریکا اسٹریٹجک مذاکرات سے دونوں ممالک کےتعلقات میں مزید بہتری آئے گی اور پاک امریکا اسٹرٹیجک مذاکرات کاساتواں دورآئندہ برس ہوگا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف تمام ممالک کے باہمی تعاون پر یقین رکھتا ہے اور اس کا نیوکلیئر پروگرام ملک اور قوم کی حفاظت کے لیے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان مصالحتی عمل کوکامیاب بنانا تمام ممالک کی ذمہ داری ہے اور اس عمل کے لیے تاحال مذاکرات کی تاریخ طےنہیں ہوئی۔