کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسپارک کے تحت تمباکو نوشی استعمال کے بڑھتے رحجان کے خلاف مہم کا آغاز، درسگاہوں میں سگریٹ نوشی کا بڑھنا لمحہ فکریہ ہے اس کی روک تھام یقینی بنا کر ہم اپنا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں ،ماہرین کا حکومت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ ۔بچوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم SPARC کے زیر اہتمام سگریٹ نوشی کے خلاف مہم کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کی سائیکولوجی ڈیپارٹمنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر فرح اقبال نے بتایا کہ پاکستان دنیا کے اُن 15 ممالک میں شامل ہے جہاں تمباکو نوشی کے باعث سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
جبکہ روزانہ 6سے 15سال کی عمر کے بچے سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہورہے ہیں اس موقع پر پروجیکٹ آفیسر سعدیہ شکیل ،کاشف مرزا اور شمائلہ مزمل بھی موجود تھیں اس موقع پر شمائلہ مزمل نے بتا یا کہ تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ ،میئر کراچی سے بات چیت جاری ہے اس موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے سعدیہ شکیل اور کشف مرزا نے بتایا کہ اس سلسلے میں ہم نے مفصل پلان تیار کرلیا ہے اس حوالے سے ہم یونیورسٹیز ،کالجز،اسکولز اور ہسپتالوں میں آگاہی پروگرام کے ساتھ تشہیری مہم چلائی جائے گی تاکہ عوامی شعور کو بیدار کیا جاسکے انہوںنے مزید کہاکہ پاکستان پاکستان میں 22لاکھ اسکول موجود ہونے کے باوجود ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں جبکہ صوبہ سندھ میں 60لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔