اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آج حکومت کے سامنے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کروں گا، اسلام آباد سے پی آئی اے ملازمین کے مظاہرے میں شرکت کیلئے کراچی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس لگا دیا، گیس پر ٹیکس لگایا جبکہ گیس پوری طرح دستیاب بھی نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت سے اداروں کی نجکاری کیخلاف بات کروں گا، پی آئی اے کارکنوں کے ساتھ ملوں گا ، کل بلوچستان میں جلسہ ہے اور اس میں مستقبل کا لائحہ عمل پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمیشہ امیر لوگوں سے ٹیکس لیا جاتا ہے اور اس کو غریبوں پر خرچ کیا جاتا ہے ، مگر دبئی میں 3 سال میں پاکستانیوں نے ساڑھے چھ سو ارب کی جائیداد خریدی۔ عمران خان نے کہا کہ آج کا کسان سب سے زیادہ ظلم برداشت کر رہا ہے۔
حکمران اورنج ٹرین بنا رہے ہیں حالانکہ ملک میں پینے کا پانی نہیں ہے ، لوگوں کو رہنے کی جگہ میسر نہیں ، ہمارے ملک میں غریبوں سے ٹیکس لیا جا رہا ہے جبکہ امیروں کو چھوٹ دی جا رہی ہے ۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جدہ میں موجود سٹیل مل اربوں کا منافع کما رہی ہے جبکہ پاکستان کی قومی سٹیل مل تباہی سے دوچار ہے۔
عمران خان نے کراچی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پی آئی اے کی ہڑتال سے عوام اور مسافر پریشانی میں مبتلا ہیں اور مجھ سمیت سب کی خواہش ہے کہ یہ مسئلہ جلد از جلد حل ہو۔ آرمی چیف اور نواز شریف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ دونوں کا ایک گاڑی پر بیٹھنا خوش آئند ہے۔