پائی خیل (نامہ نگار) جماعت اہلسنت حنفی بریلوی سٹی پائی خیل کے ناظم نشرو اشاعت حافظ کریم اللہ چشتی نے کہا کہ شاعر مشرق مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال نے اپنی شاعری کو قرآن کی روشنی میں اپنا کر پورا زور مسلمان قوم خصوصاً مسلم نوجوانوں کی بیداری کے لئے لگایا مگر ہم نے ان کی دی ہوئی میراث کو چھوڑ کر مادہ پرستی اور دنیاداری کی طرف مائل ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق مفکر پاکستان ڈاکٹر محمد اقبال کے نوجوان کواقبال کاشاہین اوراثاثہ قراردیکرعقابی روح بیدارکرنے میں اپناکرداراداکیا اورشاہین کے ساتھ مشابہت دیکرنوجوانوں کی خوب حوصلہ افزائی کی نوجوانوں نے اگرعلامہ ڈاکٹرمحمداقبال کی آفاقیت اوردُوراندیشی کومدنظررکھکراپنی صلاحیتوں کے اظہارکاسلسلہ جاری رکھاتوملک وقوم ترقی کے زینے بڑی تیزی سے عبورکریگی ۔عصرحاضرکاالمیہ یہ ہے کہ مفکرپاکستان کی مدبرآنہ سوچ کوہم نے پس پشت ڈال کراپنے لئے مشکلات پیداکردی ہیں نوجوانوں کوملک وقوم کی حالت بدلنے کے لئے پوری محنت اورجذبہ سے اپناکرداراداکرناہوگا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
Obeed Ullah Khan
پائی خیل(نامہ نگار)پروفیسرسیدانوارالعزیزشاہ نے تعلیمی میدان میں اپنی لازوال خدمات پیش کیں جنہیں کبھی بھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔وہ لوگ لائق تحسین ہوتے ہیں جواپنی پوری زندگی خدمت خلق میں گزارتے ہیں۔انہوں نے ہمیشہ تعلیم کی بہتری اوریتیموں غریبوں کی مددکرنے کی فقیدمثال قائم کی ۔ان خیالات کااظہارشادی خیل گروپ کے سربراہ،مسلم لیگ ن کے راہنماو حلقہ این اے 71کے ایم این اے اکہترکے ممبرقومی اسمبلی حاجی عبیداللہ خان شادی خیل نے پروفیسر سید انوارالعزیزشاہ کاظمی کے گھرجاکرفاتحہ خوانی اورلواحقین کے لئے صبروجمیل کی دعاکی ہے ۔اس موقع پرحاجی درازخان کبیرخیل، میجرریٹائرڈعصمت اللہ خان ،حکیم محمداسلم خان،کونسلرمشتاق خان موہانے خیل،سیدمحسن حسنین کاظمی،سیدواجدمنیرشاہ،سیدمزمل حسین شاہ،حفیظ اللہ شاہ ودیگرموجودتھے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
پائی خیل(نامہ نگار)پائی خیل کانواحی علاقہ بستی شاہ گل محمدوالی مسائل کاشکارباسی پریشانی سے دوچارتفصیلات کے مطابق پائی خیل کانواحی علاقہ بستی شاہ گل محمدوالی میں سیوریج کانظام نہ ہونے کے باعث لوگوں کے گھروں کاگندہ پانی گلیوں اورسڑکوں پرکھڑاہوکرجوہڑوں کی شکل اختیارکرگیاہے اورسڑکوں پربڑے بڑے گھڑے بن چکے ہیں پیدل اورٹریفک کاچلنادشوارہوگیاہے ۔جوہڑوں کاگندہ پانی مچھروں کی افزائش کاباعث بناہواہے جس سے علاقہ میں ملیریااوردیگرامراض کی وباپھیل چکی ہے ہرگلی کوچے میں گندگی کے پڑے ڈھیروں نے راستے سکڑادیے اورموذی امراض کاموجب بن رہے ہیں یہاں پرگورنمنٹ کاہسپتال نہ ہونے کی صورت میں ایمرجنسی مریضوں کو30کلومیٹرکی مسافت طے کرمیانوالی لے جاناپڑتاہے علاوہ ازیں گورنمنٹ گرلزوبوائزمڈل سکول نہ ہونے سے غریب اورناداروالدین پریشانی سے دوچارہیں اوراکثربچیاں اوربچے علم کی روشنی سے محروم ہوجاتے ہیں یہاں پرڈاک خانہ بھی نہیں ہے جس سے لوگوں کوڈاک کی ڈلیوری میں مشکلات کاسامنارہتاہے ۔شہرکے گلی کوچوں میں آوارہ کتے پھرتے نظرآتے ہیں جس سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ادھرگرانفروشوں نے اشیاء ضروریہ کے من مانے ریٹ مقررکرکے لوٹ مارکاسلسلہ شرو ع کررکھاہے عوامی وسماجی حلقوں کے علاوہ ملک سیف اللہ سیفی ،غلام شبیر،نجیب اللہ،ملک سفیرعباس ،ملک ہمایوں ،ملک عطاء محمداو ردیگرنے اصلاح واحوال کامطالبہ کیا ہے۔