لاہور (جیوڈیسک) پولیو وائرس کی مزید آٹھ افراد میں تصدیق ہو گئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں 4، فاٹا میں 2، بلوچستان اور سندھ میں ایک ایک مریض سامنے آیا ہے جس کے بعد پولیو کے مریضوں کی مجموعی تعداد 202 ہو گئی ہے۔ رواں سال پولیو کے مریضوں کی تعداد نے چودہ سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
سربراہ قومی ادارہ صحت رانا صفدر کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے 2000ء میں پولیو کے 199 کیس سامنے آئے تھے۔ پولیو کے بڑھتے کیسز کے باعث پاکستان پہلے ہی عالمی پابندیوں کی زد میں ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو پولیو زدہ ملک قرار دیتے ہوئے۔
ہر عمر کے پاکستانیوں کے لئے بیرون ملک سفر کرنے سے پہلے پولیو ویکسین لازمی قرار دے رکھی ہے۔ بڑھتے ہوئے کیسز کی روک تھام کے لئے خیبر پختونخوا حکومت نے دسمبر سے انسداد پولیو مہم میں دوگنا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اُدھر سندھ میں پولیو کے کیسز کی تشویشناک حد تک اضافے پر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ عید کے بعد 10 حساس ترین یونین کونسلز میں پولیو مہم شروع کی جائے گی جس میں ٹیکوں کے ذریعے پولیو کی ویکسینیشن کی جائے گی۔
ایک طرف پاکستان میں پولیو کی یہ صورتحال ہے تو دوسری جانب پنجاب حکومت نے انسداد پولیو مہم چلانے والوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے۔ گوجرانوالہ کی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے شکوہ کیا ہے کہ پولیس اہلکار ڈیوٹی کے دوران انہیں چھوڑ کر گھر چلے جاتے ہیں۔
گوجرانوالہ کی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے شکوہ کیا ہے کہ ان پر متعدد حملوں اور تشدد کے باوجود پولیس سکیورٹی فراہم نہیں کرتی اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اکیلے ہی خدمات انجام دینا پڑتی ہیں۔