تحریر : چودھری عبدالقیوم بنیادی طور عمران خان بھی سیاستدان نہیں ایک کرکٹر ہے جس نے پاکستان کو کرکٹ کے عالمی چمپئین کا اعزاز لے کر دیا ملک میں کینسرجیسی موذی بیماری کے لیے شوکت خانم میموریل ہسپتال اور عام آدمی کی اعلیٰ تعلیم کے لیے نمل یونیورسٹی جیسے منصوبے مکمل کیے۔کچھ عرصہ سے وہ ملک کی سیاست میں ہے اس نے پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے ملک میں انصاف اور تبدیلی کا نعرہ لگایا ہے۔ یہ عمران خاں کا ایک ویژن ہے جس سے بہت لوگوں اور سیاسی جماعتوں کو اختلاف بھی ہو سکتا ہے البتہ اس نے اپنے اس نعرے سے لوگوں کو ایک شعور دیا اور یہ حقیقت ہے کہ اس کے تبدیلی اور انصاف کے نعرے نے عوام میں مقبولیت حاصل کی ہے۔
میرا یہاں کسی کی وکالت اور حمایت کرنا مقصود نہیں۔بس اتنی خواہش اور دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اس قوم اور ملک کو کوئی محب وطن ،باکردار اور اچھا لیڈ عطاکردے ۔جو پیارے پاکستان اور اس قوم کو ترقی اور خوشحالی کی منزلیں دلائے اس ملک میں امن قائم ہو اانصاف کا بول بال ہو۔ پاکستان کو حضرت قائد اعظم حضرت علامہ اقبالکے خوابوں کی تعبیر بنا دے ۔ لیڈر وہ ہوتا ہے جوکسی قوم اور ملک کو لیڈکرتا ہے ۔کسی قوم اور ملک کو لیڈ کرنے والے کو اقتدار اور حکمرانی کا لالچ نہیںہوتا وہ اپنے لیے نہیں دوسروں کے لیے سوچتا ہے اپنی قوم اور ملک کے لیے سوچتا ہے بدقسمتی یہ بھی ہے اس دھرتی پر رہنے اور اس کے وسائل سے عیاشیاں کرنے والے کچھ بدبخت سیاستدان اسی پاک سرزمین کے خلاف سازشیں کرتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ حکمرانوں کو اپنے مفاد اوراقتدار کے علاوہ اور کوئی بات سوجھتی ہی نہیں وہ ملک کے ان غداروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتے ۔ہمارے سیاستدانوں کی ہوس اقتدار اور لالچ نے قائد اعظم کے پاکستان کو دو ٹکڑے کیا َ دوسری طرف ہمارا ازلی دشمن بھارت ہم سے کہیں بہت زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا بہت بڑا ملک ہے اور وہاں کئی علیحدگی پسند تنظیمیں بھی بھارت کے خلاف سرگرم ہیں لیکن دشمن ملک کے سیاستدان اپنے ملک کیساتھ مخلص اور وفادار ہیں وہ ہر طریقے اور سختی کیساتھ بھارت کے خلاف کام کرنے والے علیحدگی پسندوں کو کچل دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ وہ مقبو ضہ جموں وکشمیر میں آزادی کے لیے لڑنے والے مجاہدین کی جدوجہد آزادی کی تحریک کو کچلنے میں مصروف ہیں اورہمیشہ پاکستان کے وجود کیخلاف سرگرم رہتے ہیں۔اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے عوام دشمن ملک کے عوام سے کہیں زیادہ محب وطن ہیں اور پاکستان کی حفاطت اور دفاع کے لیے ہمیشہ اپنی بہادر فوج کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔
ملک میں کرپشن اور لوٹ مار کرنے والے سیاستدانوں کی تعداد بہت کم ہے لیکن یہ لوگ اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں اور ان لوگوں نے اسمبلیوں میں اپنی اکثریت کے بل بوتے پر آئین،قانون اور جمہوریت کو اپنے مفادات کے تابع بنا رکھا ہے۔سیاستدانوں کی اکثریت محب وطن اور بے لوث ہے لیکن وہ ملک میں جاری سرمایہ دارانہ جمہوری نظام کی وجہ سے اقتدار کے ایوانوں اور اسمبلیوں میں داخل نہیں ہوسکتیورنہ ملک میں سیاستدانوں کی اکثریت محب وطن اور ملک و قوم کی وفادار ہے۔
ملک کو ایسے قائد کی ضرورت ہے جو اس ملک کی تقدیر بدلنے کا پروگرام اور ویژن رکھتا ہو جو اپنی ولولہ انگیز قیادت سے صیح معنوں میں حضرت قائداعظم کی جانشینی کا حق ادا کرے اور پاکستان کو ان کے خوابوں اور خواہشات کی تعبیر بنائے۔ان شاء اللہ تعالیٰ ہمیں ایسا قائد ضرور ملے گا کہ یہ ملک ،پاکستان کا مطلب کیا ۔لاا لہ الااللہ کے نعرے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کا حامی و ناصر ہے۔پاکستان کے بدخواہ اور دشمن ہی ذلیل و خوار ہونگے۔پاکستان زندہ باد کا نعرہ ہمیشہ گُونجتا اور بلند ہوتا رہے گا۔