چندی گڑھ(جیوڈیسک)بھارت کی کوٹ بھلوال جیل میں ساتھی قیدیوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ چندی گڑھ کے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ اہل خانہ غم سینڈھال، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔
سربجیت سنگھ کے واقعہ کے بعد بھارت کے علاقے جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید پاکستانی قیدی ثنا اللہ کو ساتھی قیدیوں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے اس کے سر میں شدید چوٹیں آئیں۔ پاکستانی قیدی کو شدید زخمی حالت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال جموں میں داخل کرایا گیا۔
جہاں سے انھیں چندی گڑھ منتقل کر دیا گیا۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے جموں جیل میں قیدی ثنا اللہ پر تشدد کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی حکومت جیلوں میں قید پاکستانیوں کی حفاظت اور سلامتی کی ذمہ دار ہے۔ قیدی ثنا اللہ پر تشدد کے حوالے سے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیدی پر حملہ سربجیت سنگھ کی ہلاکت کا ردعمل ہو سکتا ہے۔
حالانکہ سربجیت ایک سزا یافتہ قیدی تھا۔ آج صبح پاکستانی حکام نے بھارت کے شہر چندی گڑھ میں زیر علاج پاکستانی قیدی ثنا اللہ کی عیادت کی تھی۔ پاکستان کے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ سے رابطہ کرکے ان سے قیدی ثنا اللہ پر تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جیلوں میں قید دیگر پاکستانی قیدیوں کی حفاظت بھی یقینی بنائی جائے۔