اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کیخلاف جمشید دستی کی درخواست پر وفاق، وزارت داخلہ و قانون سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کیخلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل سعید خورشید ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ تحفظ پاکستان ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس قانون سے پولیس کو لامحدود اختیارات مل گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس نوعیت کا کوئی کیس سپریم کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے جس پر سعید خورشید نے بتایا کہ ایسا کوئی مقدمہ عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاق، وزارت داخلہ اور وزارت قانون سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کو کیس کے حوالے سے شق وار جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ، کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں بعد ہو گی۔