تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت ملک بھر میں 5 خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ

LAW

LAW

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی سماعت کے لئے 5 خصوصی عدالتیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے،۔ وزارت قانون کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں میں ایک ایک عدالت قائم کی جائیگی جو دہشت گردی سے متعلقہ کیسز کی سماعت کریں گی۔

اس سلسلے میں خصوصی عدالتوں کے ججز کے نام شاٹ لسٹ کرلئے گئے ہیں جو مشاورت کے لئے متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو بھجوائے جائیں گے، سیکریٹری قانون ظفراللہ خان نے بھی تصدیق کی ہے۔

کہ حکومت نے ملک بھر میں خصوصی عدالتیں بنانے کے لئے گرین سگنل دیدیا ہے، جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے کہ قانون بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور خصوصی عدالتوں کا قیام بھی آئین کے منافی ہے۔

سابق اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کا کہنا ہے کہ خصوصی عدالتوں کا مخصوص علاقوں میں قیام ناقابل فہم ہے، عدالتیں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، فاٹا میں قائم نہیں کی جارہیں، ایکسپریس ٹریبیون کو معلوم ہوا ہے کہ وزارت دفاع نے 8 عدالتوں کے قیام کی تجویز دی تھی مگر وزارت قانون نے 5 عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔