اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے مسئلہ کشمیر اور انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں بلائے گئے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اس مشترکہ اجلاس میں کوئی خاص بات نہیں ہوگی اور وہی قرارداد پیش کیے جانے کا امکان ہے جو پیر کو وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے سیاسی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میں منظور کی گئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس مشترکہ اجلاس میں جانے کا مقصد نواز شریف کو وزیر اعظم تسلیم کرنا ہے جب کہ ان کی جماعت پانامالیکس کے بعد انھیں وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے تحفظات کے باوجو شاہ محمود قریشی کو کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کے لیے بھیجا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی نظر میں نواز شریف وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمان کے فلور پر کہہ چکے ہیں کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں جب کہ دوسری جانب وہ حزب مخالف کی جماعتوں کی جانب سے پانامالیکس کی تحقیقات کے لیے پیش کیے گئے ضوابط کار کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔
انھوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کریں یا اس عہدے سے مستعفی ہوں۔
واضح رہے کہ رائیوونڈ کے جلسے میں عمران خان نے وزیر اعظم کو ایک ماہ کی مہلت دی ہے کہ وہ اس عرصے کے دوران خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں ورنہ ان کی جماعت موجودہ حکومت کو چلنے نہیں دے گی۔