لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کے دارالحکومت کے میئرکا تاج پاکستانی نژاد صادق امان خان کے سرسج گیا اوراس طرح وہ لندن کے پہلے مسلمان میئربھی بن گئے ہیں۔
جمعرات کو شروع ہونے والی پولنگ کے دوران ہی تجزیہ کاروں اورمختلف اداروں کے سروے نے عوامی رائے کے تحت صادق خان کا پلڑا بھاری ظاہر کیا تھا جن کے مدِ مقابل چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ تھے، صادق خان لیبر پارٹی اور زیک گولڈ اسمتھ کنزرویٹو جماعت کے امیدوار تھے اور پولنگ کے آخری وقت تک گولڈ اسمتھ کا گراف نیچے ہی دیکھا گیا جو وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔ برطانوی میڈیاکے مطابق صادق خان 44 فیصد ووٹوں کے ساتھ سر فہرست رہے جب کہ زیک گولڈ سمتھ نے 35 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
انتخابی مہم کے دوران صادق خان نے لندن میں نئے گھروں اور مقامی آمدنی کے مطابق کرایہ پرخصوصی توجہ دی۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں کو 4 سال کے لیے منجمد کر دیں گے جب کہ کامیابی کے بعد صادق خان کا کہنا تھا کہ وہ لندن میں بسنے والے تمام افراد کی بہتر انداز میں نمائندگی کریں گے۔
صادق خان ڈینٹسٹ بننا چاہتے تھے لیکن ان کے ایک استاد نے ان کی گفتگو اور تقریر کی صلاحیت کو دیکھ کر انہیں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ انسانی حقوق کے علمبردار بنے اس کے علاوہ انہوں نے نسل پرستی کے خاتمے میں بھی اپنا نمایاں کردار ادا کیا۔ 2005 میں وہ پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے اور 2008 میں وہ کمیونیٹیز کے وزیر بنے جب کہ اس کے بعد انہیں ٹرانسپورٹ کا وزیر بنادیا گیا۔
صادق خان 1970 میں لندن میں پیدا ہوئے، ان کے 6 بہن بھائی ہیں جب کہ ان کے والدین کا تعلق پاکستان کے شہر کراچی سے ہے، وہ لندن شہر کے جنوب میں رہتے ہیں جہاں مختلف قومیتوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد آباد ہیں، ان کے والد بس ڈرائیور تھے اور ان کا ایک بھائی مکینک کا کام کرتا رہا۔