تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم گزشتہ دِنوں بلوچستان سے پکڑا جانے والا بھارتی خفیہ ایجنسی ” را“ کا ایجنٹ /جاسوس کل بھوشن یادیو (المعروف حُسین مبارک پٹیل / سلیم عمران) حاضر سروس نیوی آفیسر ہے جو ایران کی بندرگاہ چاہ بہار کے راستے بلوچستان آیا اور ایک لمبے عرصے سے نام بدل کر یہیں رہتا رہا اور یہیں سے اپناجاسوسی کا نیٹ ورک چلاتا رہا ہے اِس کے بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کے کارندوں سے بھی رابطے تھے یہ اور اِس کے بہت سے ساتھی بلوچ علیحدگی پسند لیڈروں کی مالی معاونت بھی کیا کرتے تھے اور اِنہیں ہتھیار بھی مہیا کیا کرتے تھے۔
آج جب اِس کی گرفتاری عمل میں آئی ہے تو اِس کی پکڑکے بعد ہی بلوچستان کے ہی علاقے حب سے ایک اوررا کا ایجنٹ ملزم صنوبر بھی پکڑاگیاہے یقینا اِن راکے ایجنٹوں کے پکڑے جانے کا ساراسہرا ہماری پاک فوج اور ہمارے انٹیلی جنس اداروں کے سر جاتاہے ، آج بیشک، اِس کارنامے پر ساری پاکستانی قوم افواج پاکستان اور اپنے انٹیلی جنس اداروں کو خراجِ عقیدت اور خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اُمید رکھتی ہے کہ جس طرح ہماری پاک فوج اور ہمارے خفیہ اداروں نے اپنی بلندہمتی اور ناقابلِ پست حوصلے سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹوں کو پکڑاہے یہ اِسی طرح آئندہ بھی اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے پڑوسیوں بھارت اور افغانستان سمیت عالمی طاقتوں کے بھی خفیہ ایجنٹوں کو پکڑیںگے اوراِ ن کی پاکستان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو بھی بے نقاب کریں گے اور پاکستان کی سرحدوں اور اپنے نظریاتی اساس کا تحفظ کریں گے۔
RAW
اَب جبکہ پاکستان میں گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ اور اِس کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کے اعترافی بیان کے بعد یہ واضح ہوگیاہے کہ بھارت نے پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر سیاسی، معاشی اقتصادی، مذہبی اور دیگر حوالوں سے غیر مستحکم کرنے کے لئے پاکستان میں کل بھوشن یادیو جیسے اپنی خفیہ ایجنسی راکے ایجنٹوں کا نیٹ ورک قائم کررکھاہے،جس کا اعتراف خود پکڑے جانے والے راکے جاسوس کل بھوشن یادیو بھی کرچکاہے،اگرچہ آج پاکستان کے تحقیقات ادارے اِس سے ابھی مزید تحقیقات کررہے ہیںمگرجیسے جیسے وقت گزرے گا بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو پاکستان مخالف سرگرمیوں سے متعلق حیران کن انکشافات کرتاجائے گا، اِس پر بس یہی کہاجاسکتا ہے کہ ”ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے“ اَب آگے آگے دیکھیئے پکڑاجانے والاراکا یہی ایجنٹ بھارت کے پاکستان مخالف اور کتنے اقدامات اور منصوبوں کو بے نقاب کرتاہے؟؟؟ اوریہی ہندوستانی را کا ایجنٹ اپنی زبانی ساری دنیا میں بھارت کو کتنااور کیسے بدنامی اور رسوائی کا سبب بنتا ہے۔
تاہم ہم یہ سمجھتے ہیں کہ راکے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کا اعترافی بیان اپنی جگہہ سوفیصد درست ہے مگر پھر بھی اُدھر بھارتی حکمران اور میڈیااور عوام ہیں کہ وہ اِسے حقیقت اور سچ ماننے کوکسی صورت تیار ہی نہیں ہیں وہ ابھی اِسے جھوٹ گرداننے پر تُلے ہوئے ہیں اور بھارت کا وہ نام نہاد آزاد میڈیاجو خود کو آزاد اور خودمختار ہونے کی مالاجپتے نہیں تھکتا ہے وہ اپنی بحریہ کے حاضر سروس کمانڈراور راکے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کو اپنا شہری ماننے کو تیار نہیں ہے۔
ایسے میں کل بھوشن یادیو کے اعترافی بیان کے بعدبھی کیا امریکااور عالمی دنیابھارت کاساتھ دے گی؟؟ یاپاکستان میں راکی سرگرمیاں عیاں ہونے پر پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی؟؟ جبکہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر بھارتی مداخلت کے سارے ٹھوس ثبوت اکٹھاکرلیئے ہیں اور اَب جنہیں پاکستان عالمی عدالت اور دنیاکے تمام فورمز پر لے جانے کا مصمم ارادہ کر چکا ہے۔
Terrorism in Pakistan
اگرچہ اِس سارے منظر اور پس منظر میں یہ پاکستان کا ہی اعلیٰ ظرف ہے کہ جس نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ سرزمین پاک میں ہونے والی دہشت گردی کے درپردہ بھارتی خفیہ ایجنسی راسمیت دیگر بھارتی ایجنسیاں ہی ملوث ہیں مگر اِس کے باوجود بھی پاکستان نے ہمیشہ خودکو ایک اچھے پڑوسی ہونے کا ثبوت دیاہے اور سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی ایک بڑے اور لمبے عرصے تک بھارتی زیاتیوں اور ہٹ دھرمیوں کو انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے برداشت کیا ہے جس نے یہ کبھی نہیں چاہا کہ پاک بھارت تعلقات خراب ہوں اور ایسے حالات پیدا ہوں کہ جس سے پاکستان کی امن کی آشا، دوستی اور خلوص کے نیک جذبات بھارت سے متاثر ہوں مگر آج جب پاکستان کو اِس بات کا یقین ہوگیاکہ بھارت تو پاکستان کے خلوص اور محبت کے جذبات کو اِس کی کمزوری سمجھتا ہے تو پھر بھارتیوں کے پاکستان سے نفرت آمیز رویوں کو سرسے اُونچاہونے سے پہلے ہی پاکستان نے اپنی سرزمین سے بھارتی خفیہ ایجنسی راکے کل بھوشن یادیو جیسے ناپاک ایجنٹ کو دنیا کے سامنے پیش کرکے بھارت کی پاکستان کے خلاف کی جانے والی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی بھارت سمیت عالمی طاقتوں اور دنیاکے سامنے رکھ دیاہے کہ پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کے اعترافی بیان کے مطابق یہ 1991 میں بھارتی بحریہ میں شامل ہوا، اِسے بلوچستان اور کراچی سمیت مُلک کے دیگر شہروں اور علاقوں میں ہونے والی ہر دہشت گردی اور قتل وغارت گری کا علم تھا گویا کہ بقول کل بھوشن یادیو اِسے تو مہران بیس اور چوہدری اسلم پر حملے کے منصوبوں کا بھی پتہ تھا، اور اِس نے تو کراچی اور بلوچستان میں متعدت مرتبہ اپنی زیر نگرانی حالات بھی خراب کرائے ہیں اور اِسی نے کراچی میں فرقہ وارانہ ٹائیگر فورس بنانے کی بھی کوشش کی تھی، یہی وہ راکا ایجنٹ ہے جس نے گوادر کے اُس ہوٹل میں بھی بم دھماکہ کروایا تھا جس ہوٹل میں چینی باشندے ٹھیرے ہوئے تھے،اوراِس کے کھلم کھلابلوچ لبرشن موومنٹ سے بھی رابطے تھے،بقول کل بھوشن یادیو یہ بلوچستان اور کراچی سمیت پاکستان کے دیگر شہروں اور علاقوں میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے دہشت گردانہ کارروائیاں کرانے کے لئے راکے جوائنٹ /جائنٹ سیکرٹری گپتا سے ہدایات اور مالی معاونت اور ہتھیاربھی لیتاتھا“اَب اِسے بھی کیا بھارت جھٹلائے گا یا پھر؟؟۔(ختم شُد
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com