پاکستان ہی پہچان ہے

Pakistan

Pakistan

تحریر : شاہ بانو میر

“” یہ تو ہمارا پیارا پاکستان ہے

جس میں تیری میری جان ہے

بلوچی پنجابی سندھی نہ پٹھان ہے

پاکستان ہی سب کی پہچان ہے””

شاہ بانو میر

طاقتور پاکستان وجود میں آتے ہی دشمنوں کیلئے خطرے کی علامت اس لئے بنا

کہ

اللہ کی رضا سے جو رہنما ملا وہ نہ بکنے والا تھا نہ جھکنے والا تھا

اس کے بعد اس کے نام سے خود کو جوڑنے والے تو بہت آئے

مگر جناح نہ آیا

یہی وجہ تھی کہ اسلامی ممالک میں لفظ پاکستان احترام تھا وقار تھا اعتبار تھا

اسلامی ممالک کیلئے پاکستان کا نام اعزاز تھا

مگر

دشمن کو اپنی عیاری پر بڑا مان تھا ایک دشمن تو اس ملک کو گرا نہیں سکتا تھا

لہٰذا سب گیدڑ لومڑیاں مل کر سازشیں کرنے لگے

اور

اس طاقتور ملک کو کیسے کمزور کیا جائے اس پر سر جوڑ کے بیٹھ گئے

ایک بار پھر

تاریخ میں “”مکتی باھنی “” طرز کا کھیل شروع ہوا بلوچستان میں فرقہ واریت صوبائیت کی فضا کو ہوا دے کر نفرت آمیز مواد

تقسیم کر کے کبھی پیسوں سے کمزور اذہان خرید کر آلہ کار بنایا گیا

یوں بلوچستان وطن میں ہوتے ہوئے بھی ایسا کٹا کہ وہاں جانا گویا موت کی وادی میں چھلانگ لگانا تھا

ماضی کا زخم ابھی ہرا تھا

افواج پاکستان نے جاندار مستحکم انداز میں پاکستان کے مستقبل کی ضمانت”” گوادر”” کی حفاظت کو فرض سنبھال لیا

بلوچستان کے حالات کا بھی گہرائی سے جائزہ لیا اور سازگار ماحول کے قیام کیلئے عسکری سول قیادت نے اکٹھے مل کر کام کیا

“”وہ الگ بات ہے کہ بلوچستان میں یہ ملاپ جمہوریت کیلئے تباہ کُن ثابت ہوا “”

گوادر پورٹ ملک کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی روابط کا قدرتی تحفہ ہے

یہ منصوبہ سونے پر سھاگہ تب ثابت ہوا جب ملک بھر کو سی پیک سے جوڑا گیا

سی پیک اس براعظم کا وہ عظیم منصوبہ ہے

جو دنیا میں پاکستان کی کھوئی ہوئی ساکھ کو دوبارہ بحال کروائے گا

سابقہ حکومت کے بہترین کاموں میں سے ایک کارنامہ ہے جسے تاریخ نے محفوظ کر لیا

اس منصوبے کو کیسے تباہی سے ہکمنار کیا جائے

اس کے لئے دشمن نے ملک کو بارود کا ڈھیر بنا دیا

جب جی چاہتا فیتے کو آگ دکھاتا اور ایک وقت میں کئی معصوم شہری ہڑپ کر لیتا

کبھی آگ لگتی کبھی عمارت گرتی کبھی دھماکہ ہوتا تو کبھی سلنڈر پھٹتا

پورے ملک میں تمام سازشی جالوں کو افواج پاکستان نے ایک ایک کر کے کاٹ ڈالا

سرحدوں سے ملحقہ قبائلی علاقوں کی ابتر صورتحال کیلئے جامع حکمت عملی تیار کی گئی

جب آپریشن اوپر تلے شروع کئے تو

بزدل دشمن کو دم دبا کر بھاگتے ہی بنی

بھارت نے نہ صرف اپنی جانب سے سرحدوں پر مسلسل چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے کئی قیمتی جانوں کا نقصان کیا

بلکہ

پاکستان کے سرحدی علاقوں کے پر پیچ پتھریلے دروں سے دیگر کئی اقسام کے سازشی عناصر کو بھی داخل کیا

کلبھوشن ہمارے پاس بمعہ اعترافی بیان کے موجود ہے

پاکستان امن پسند ملک ہے اس لئے لڑائی سے گریزاں رہا

مگر دشمن مسلسل صبر آزماتا رہا

افواج پاکستان کے بہادروں نے شہادتوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں

یوں ایک ایک کر کے تمام علاقے ناپاک قدموں سے پاک ہوئے

جب ہی تو ناپاک قدموں سے نجات پا کر پاکستان مُسکرا رہا ہے

مگر

یہ مسکراہٹ اس دشمن کو کیسے اچھی لگتی

جو اس ملک کو غلام بنا کر حکومت کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے

اسی لئے تو ذہنی انتشار میں مبتلا مودی

کبھی خواب میں سرجیکل اسٹرائیک کر جاتا ہے

دنیا بھر میں تمسخر اڑا تو اب حقیقی حملہ کرنے کا شوق چرایا ہے

اب الیکشن کے زمانے قریب آگئے

روایتی پاکستان دشمنی کا فارمولہ

ایک طرف کشمیر میں مزید ظالمانہ کاروائیاں تیز کی جائیں گی

اور دوسری جانب پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ عروج پکڑے گی

اسی سوچ سے

آج بڑک مار دی کہ

وقت آگیا ہے پاکستان کو سبق سکھانے کا

“”ہاتھ کنگن کو آر سی کیا””

آجاؤ

ایہ پُتر ہٹاں تے نئی وِکدے

صرف پاک فوج میں ملتے ہیں

دو دو ہاتھ کر کے آزما لو

رگوں سے خون نچوڑ کر”” بھُس بھر کر نہ بھیجا تو کہنا

“ارادے جن کے پُختہ ہوں نظر جن کی خُدا پر ہو

تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے”

پاکستانی قوم کو کبھی کبھار ایسی دھمکیاں ملنی چاہیے

پورا ملک آن کی آن میں اگلے پچھلے دکھ بھلا کر ایک پیج پر آجاتا ہے

تمام سیاسی اختلافات بھلا کر

مذہبی فرقہ واریت ختم کر کے

ایک مٹھی کی طرح ہو جاتے ہیں

بھارت تیرا مقابلہ صرف جانبازوں سے شاہینوں سے نہیں ہے

اس ملک کی ایک ایک بیٹی حضرت صفیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے

تیرے سپاہیوں کے سر خود کاٹ کر تیری جانب اچھالے گی

بھارت سن لے تو پاک فوج کے معیار کا دشمن نہیں

شب خون مارنے والا مکار دشمن ہے پشت پر چھرا گھونپنے والا بنیا ہے

جس نے سازشوں سے پہلے ملک کے اندر خون کی ہولی کھیلی

تا کہ حکومتی رِٹ کمزور ہو اور ملک میں خانہ جنگی کی سی کیفیت پیدا ہو

دشمن کی سازش بے نقاب ہوئی تو ابتر حالات کو بہتر بنانے کیلئے رینجرز کا قیام عمل میں لایا گیا

سبحان اللہ

لہو لہو ہوتا کراچی ایک بار پھر سے پرسکون اور با رونق ہو گیا

جب پاک فوج نے کنٹرول سنبھالا اور ایک ایک دشمن کو اس کی سرنگ سے کھینچ باہر نکالا

تو بزدل شہروں کی پناہ گاہوں کو چھوڑ کر دور دراز علاقوں میں روپوش ہو گئے

جب وہاں پاک فوج نے پے درپے آپریشن شروع کئے تو ان کو جان بچا کر راتوں رات بھاگتے ہی بنی

آج امن و سکون کے ساتھ دنیا بھر سے سیاحوں کی آمد و رفت جاری ہے

یہ ابھرتا ہوا خوشحال کامیاب آزاد خود مختار پاکستان سابقہ جمہوری حکومت کی دن رات کی محنت شاقہ

اور

افواج پاکستان کی دلیرانہ کارکردگی کا روشن ثبوت ہے

سی پیک کو کامیاب کرنے کیلئے تمام نوکیلے پتھر ایک ایک کر کے پاک فوج نے راستے سے ہٹا کر راستہ ہموار اور کشادہ کر دیا

اب عوام خوشحال ہوگی

پاکستان کو طے شدہ پلاننگ کے تحت ملک کے اندر کئی شہروں میں دشمنوں نے مصروف کر رکھا ہے

کہ

بیرونی محاذ سے ان کی توجہ ہٹ جائے

اور

بزدل دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جائۓ

مگر

ان بلند و بالا پہاڑوں کی وادیوں میں پلے یہ شیر دل جوان اپنے سینے پر ہر آنے والا تیر کھا کر

ہتستے ہوئے اس وطن پر نثار ہونا جانتے ہیں

الحمد للہ

افواج پاکستان کو کئی محاذوں پر بیک وقت لڑنا پڑ رہا ہے

مگر

اس کے باوجود ہمارا ایک ایک سپاہی ہے خیبر شکن

اس لئے بزدل ہمسایہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ

اس کی ناپاک جسارت کو نظر انداز کیا جائے گا

انشاءاللہ

جتنی قربانیاں ماؤں کے لعل دے چکے

جتنے بچے اپنے باپ کی خوشبو اب صرف ان کے تکیے میں سر دیے محسوس کر رہے ہیں

ان بچوں کے بہتے آنسو رنگ لائیں گے ان شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی

شہادتوں نے پاک فوج کے جوانوں میں نئی روح پھونک دی ہے

اندرونی جنگیں پارس بنیں جن سے ٹکرا کر یہ کندن ہو گئے

نعرہ تکبیر کی گونج بجلی بن کر دشمن کے دل پر گرتی ہے

ہر لحظہ ہے مومن کی نئی آن نئی شان

گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان

جس سے جگرِ لالہ میں ٹھنڈک ہو وہ شبنم

دریاؤں کے دل جس سے دہل جائیں وہ طوفان

یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن

قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن

اتنی طویل جدو جہد کے بعد وہ کسی بزدل کی پُکار پر حوصلہ پست نہیں کریں گے

بلکہ

اب تو تجربہ اور کام آئے گا

اور

جذبہ مزید قوت ایمانی سے دشمن کو واصل جہنم کرے گا

جزبہ شھادت سے لبریز یہ ماؤں کے شہزادے بالکل تیار ہیں

دشمن کی جانب سے کسی بھی ممکنہ پیش قدمی کی صورت بھرپور جواب دینے کیلئے

وطن ہمارے جانبازوں کا بے شک ہے

مگر

اس ملک کی ماں بہن بیٹی گھر سے باہر آکر اگر سیاست کی بساط کو پلٹ سکتی ہے

تو دشمنو

یاد رکھو

تمہیں بھی ناکوں چنے چبوا سکتی ہے

انشاءاللہ

اپنی فوج کے ساتھ اس ملک کا ایک ایک بوڑھا بچہ اور جوان سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہے

کیونکہ

اس ملک میں جتنی سازشیں را نے کروائیں ان کا نشانہ اس ملک کا عام شہری بنا

اب مزید ظلم اپنے ملک میں برداشت نہیں کرے گا

نہ ہی کسی بزدل کو جارحیت کرنے کی اجازت دے گا

دنیا کے کئی اہم مقامات پر اپنے فرائض منصبی انجام دینے والی یہ دنیا کی مایہ ناز فوج

دشمن کے دانت کیسے کھٹے کرے گی

اس بار دشمن کی یہ حسرت پوری ہو جائے گی

شھادت ہے مطلوب و مقصود مومن

نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی

کیونکہ

ہم سب کی پاکستان ہی پہچان ہے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر