پاکستان کلاؤڈ کمپیونٹنگ کو اپنانے والا ریجن کا پہلا ملک

Microsoft

Microsoft

کراچی (جیوڈیسک) مائیکرو سافٹ کیلیے پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی اہم مارکیٹ ہے جس کا شمار مڈل ایسٹ اور نارتھ افریقہ (نیپا) ریجن کی دوسری بڑی مارکیٹ کے طور پر کیا جاتا ہے، پاکستانی صارفین کی قوت خرید کے مطابق ڈیوائسز کی فراہمی کیلیے سخت جدوجہد کررہے ہیں۔

پاکستان میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے کلاؤڈ فرسٹ، موبائل فرسٹ کی نئی حکمت عملی متعارف کرائی گئی ہے، مائیکرو سافٹ پاکستان میں آئی ٹی کے باصلاحیت نوجوانوں کو آگے بڑھنے کیلیے مائیکروسافٹ انویشن سینٹر کے ذریعے رہنمائی اور معاونت فراہم کر رہا ہے، مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی سہولت ایس ایم ایز اور بڑی آرگنائزیشنز کیلیے کاروباری لاگت کم کرتے ہوئے استعداد اور ایفیشنسی بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار مائیکروسافٹ کی نیپا ریجن کی جنرل منیجر لیلا سرہن نے میڈیا راؤنڈ ٹیبل میںٹیکنالوجی جرنلسٹ گروپ سے گفتگومیں کیا،اس موقع پرپاکستان میں آئی ٹی انفرااسٹرکچر، حکومتی پالیسیوں، ڈیٹا سروس کی طلب اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ سمیت پاکستان میں تعلیم اور سماجی شعبے کی بہتری کیلیے مائیکروسافٹ کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لیلا سرہن نے کہا کہ پاکستان میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی کا ابتدائی رسپانس بہت اچھا رہا، اس ریجن میں پاکستان پہلا ملک ہے جہاں کلاؤڈ کمپیونٹنگ ٹیکنالوجی کو قبول کیا گیا

ایس ایم ایز اور شعبہ تعلیم کی جانب سے اس سہولت کو فوری قبولیت ملی تاہم حکومتی اداروں کی جانب سے محدود رسپانس ملا، تھری اور فورجی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد ڈیٹا کی طلب میںاضافہ ہورہا ہے اور یہ طلب پوری کرنے کیلیے مائیکرو سافٹ کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی اہم کردار ادا کریگی۔

کلاؤڈ ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستانی خواتین گھر بیٹھے روزگار اور تعلیم حاصل کرسکتی ہیں اسی طرح تعلیم، صحت، صنعت، تجارت، خدمات کے علاوہ دفاع، بارڈر سیکیورٹی اور امن عامہ کے شعبوں میں بھی کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی بے حد معاون ثابت ہوگی پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیاں بینک تیل و گیس کمپنی بھی کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی سہولت استعمال کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائیکروسافٹ نے پاکستان میں متعدد ترقیاتی پروگرامز کا آغاز کر رکھا ہے، جن میں سماجی ترقی کے اقدامات، مالیاتی معاونت اور سافٹ ویئر کی مفت فراہمی شامل ہیں، کاروباری رجحان کو فروغ دینے کیلیے اسٹارٹ اپس کی معاونت اور تعلیمی شعبے کی ترقی کیلیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔