واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے پاکستان سے تعلقات میں کشیدگی نہیں چاہتے اور پاک افغان مذاکراتی عمل کو مزید بہتر دیکھنا چاہتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان اورافغانستان کو دہشت گرد نیٹ ورک کے خطرے کا سامناہے، دہشت گرد آج بھی دونوں ممالک کو محفوظ پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، دہشت گرد گروپوں کی وجہ سے ہی افغانستان میں امریکی فوج آج بھی موجود ہے۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے رابطہ میں ہیں اور امریکا دونوں ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کےساتھ تعلقات میں کشیدگی نہیں چاہتا اور ہم طورخم بارڈر کو امدو رفت کے لیے کھلا دیکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے معاملے پر طورخم سرحد گزشتہ 5 روز سے آمدورفت کے لئے بند ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں ٹرک سرحد کے دونوں اطراف پھنس کر رہ گئے ہیں۔ گزشتہ روز افغان سفیر نے بھی اس معاملے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں طور خم سرحد پر معمول کا ٹریفک بحال رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔