کراچی : معروف مذہبی اسکالر ،جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ 75 سال بعد قرارداد پاکستان کو غیر اسلامی کہنا ملک کو لبرل بنانے کی ناکام کوشش ہے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نظریہ پاکستان کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔
نام نہاد تجزیہ کار قوم کو تقسیم اور پاکستان کی شناخت کا خاتمہ چاہتے ہیں،سیکولر پاکستان کا نعرہ نظریہ پاکستان ، لاکھوں شہداء کے خون سے غداری اور آئین سے انحراف ہے ، قراداد پاکستان میں مسلمانوں کیلئے الگ ریاست کامطالبہ ہی نظریہ اسلام ہے، جس کی تشریح علامہ شبیر احمد عثمانی نے قراداد مقاصد میں کی، ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مولانامفتی محمد نعیم نے کہاکہاایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نظریہ پاکستان کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیں،کبھی کہا جاتا ہے کہ قیام پاکستان کے وقت پاکستان کامطلب کیا۔
لاالہ الااللہ‘‘ کا نعرہ نہیں لگایا گیا،حالانکہ اب بھی ایسے بزرگ موجود ہیں جو تحریک پاکستان میں شامل تھے اور انھوں نے خود یہ نعرہ لگاتے سنا اور دیکھا،کبھی قائداعظم محمد علی جناح کے مذہب ومسلک کو موضوع بحث بناکر یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہ سیکولر تھے ،،اب قراردادپاکستان کے 75 سال بعد کچھ عناصریہ کہتے ہیں کہ قرارداد میں اسلام کا تذکرہ نہیں،انہوں نے کہاکہ اگر قرارداد پاکستان کا مطلب اسلامی پاکستان کا قیام نہیں تھا تو پھر یہ ہندو مسلم کی تقسیم کا مطالبہ کس بنیاد پر تھا؟۔
بانی پاکستان کی تقاریر کا کیا مطلب نکالا جائے گا جس میں کہا کہ ہم پاکستان کی صورت میں ایک ایسی اسلامی تجربہ گاہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جہاں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو ان کے حقوق فراہم کیے جاسکیں۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کاتحفظ، آزادی اورہندووں کی غلامی سے نجات قرارداد پاکستان کے بنیادی مقاصد تھے، جس کا مقصد ملک کو اسلامی ریاست بنانااور اسلامی معاشرے کا قیام عمل میں لانا تھا ،انہوں نے کہاکہ سیکولر پاکستان کا نعرہ نظرہ پاکستان اور لاکھوں شہداء کے خون سے غداری اور آئین سے انحراف ہے ۔انہوں نے کہاکہ برصغیر میں ہندو مسلم کی آپس کی رنجشیں مذہب وثقافت کی بنیاد پر تھی اگر ہم قرارداد پاکستان سے اسلامی نظریہ پاکستان کونکالیں دیں گے تو مسلم ملک کے مطالبے کاکوئی جواز ہی نہیں بنتا ،سیکولرازم ہی کا نفاذ مقصود تھا تو سیکولر بھارت کے ساتھ رہنے میں کیا قباحت تھی،جو لاکھوں جانوں کی قربانیاں دے کر الگ ملک حاصل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام تمام قومی اکائیوں کو ایک لڑی میں پرونے والا مذہب ہے،اسلام نے اپنی ریاست کے ہر فرد کو اس کے حقوق مہیا کیے ہیں ، اقلیتوں کے حقوق کا سب سے بڑا داعی اسلام ہے، اقلیتوں کے حقوق کے نام پر سیاست چمکانے والے اقلیتوں کے حقوق کے لیے مخلص نہیں ہیں۔مفتی محمد نعیم نے عوام الناس باالخصوص مذہبی طبقے سے اپیل کی ہے کہ وہ 3اپریل کو لاہور میں وفاق المدارس العرابیہ پاکستان کی جانب سے منعقد ہونے والی عظیم الشان استحکام پاکستان ومدارس دینہ کانفرنس میں شرکت کریں۔