اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس کی صدر فریدہ راشدنے کہا ہے کہ پاکستان کی بقا کا دارو مدار بجلی سمیت توانائی کے تمام شعبوں سے سبسڈی کا مکمل خاتمہ ہے،سبسڈیوں سے غریبوں سے زیادہ امیر فائدہ اٹھاتے ہیں ، جس سے بجٹ غیر متوازن ہو جاتا ہے اور حکومت کے پاس عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کے لئے کچھ نہیں بچتا۔
وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت کے چیئرمین رابطہ شیخ عبد الرزاق کی سربراہی میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی پر سبسڈی سے متبادل توانائی میں سرمایہ کاری کم ،معاشرتی عدم مساوات میں اضافہ،نجی شعبہ کی حوصلہ شکنی،بجلی کے استعمال میں غیر ضروری اضافہ سے ملکی وسائل کے خاتمہ اور گلوبل وارمنگ بڑھتی ہے۔
اس موقع پر شیخ عبد الرزاق نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں حکومت کی اصلاحات کے مثبت نتائج جلد ظاہر ہوں گے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کا آئل امپورٹ بل چودہ ارب ڈالر تھا اور اگر صورتحال کو کنٹرول نہ کیا گیا تو اگلے سات سال میں پچاس ارب ڈالر ہو جائے گا جسے ادا کرنا ناممکن ہو گااور ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔