تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم پاک چین بڑھتی دوستی اوراِسی دوستی کی بنیاد پر چین کی جانب سے پاکستان کو اقتصادی طور پر خطے کا ایک عظیم مستحکم مُلک) ایشیائی ٹائیگر) بنانے کے عزم واعلان کے ساتھ ہی بھارتی حکمرانوں اور ایجنسیوں کی دُھوتیوں(لُنگیوں) میں لگی گیٹھانیں بھی ڈھیلی ہونی شروع ہوگئیں ہیں اَب بجائے اِس کے کہ وہ اپنی دُھتیاں(لُنگیاں) سنبھالتے…. یہ اُلٹا پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف ہوگئے ہیں اور اِن کے پیٹ میں اُٹھنے والے مروڑاِنہیں اتنابھی سوچنے اور سمجھنے کا موقعہ نہیں دے رہے ہیں کہ ”پاکستان بھی دنیاکی ایک عظیم ایٹمی ریاست ہے“” جس کی اپنی خودمختاری اور سلامتی ہے یہ جس پر کبھی بھی…اور کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کرے گااور اپنی بقاءو سا لمیت اور خودمختاری کی جانب ہر میلی آنکھ کو پھوڑڈالنے کی بڑاحوصلہ اورہمت وطاقت بھی رکھتاہے“ایسے میں بھارت کی پاکستان کے خلاف کی جانے والے سازشیں اور دہشت گردانہ کارروائیاں زیادہ دیر تک کیسے پوشیدہ رہ سکتی ہیں اور اَب تو ویسے بھی سب کچھ سامنے آگیاہے۔
تب ہی توآج جس طرح ایک لمبے عرصے بعد پاکستان نے بھارت کو خبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ ”ہماری سرزمین پر ہونے والی دہشت گردی میں اِس کی خفیہ ایجنسی ” را“ ملو ث ہے،اِس پر ساری پاکستانی قوم اپنے حکمرانوں اور سیاستدانوں کی ہمت کو سلوٹ پیش کرتی ہے اور ساتھ ہی یہ بھی اُمیدرکھتی ہے کہ اَب ہماری غیوراور محب وطن سیاسی و عسکری قیادت اپنے اِس موقف پر قائم رہے گی اور اپنی سرزمین کو بھارتی ایجنسی ”را“ اور دیگر ایجنسیوں سے محفوظ بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ جبکہ یہاں یہ امر یقینا قابلِ تعریف ہے کہ آج ہماری سیاستی اور عسکری قیادت نے تمام ثبوتوں کے ساتھ یہ بھی واضح کردیاہے کہ” نئی دہلی کو بارہاثبوت دے چکے، اور اِس کے ساتھ ہی پاکستان نے اپنے اِس عزم کو بھی دُہرایاکہ” ہم جواب دیناجانتے ہیں“ افغان سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے“ ہمارے پاس بھارتی مداخلت کے واضح ثبوت ہیں ،بھارت کو پاکستان کے داخلی امورمیں مداخلت سے بازرہناچاہئے، ”را“ پاکستان کو عدم استحکام کا شکارکرنے کے الئے افغان سرزمین کسی بھی صورت استعمال نہ کرے“۔
ہائے رے کاش کہ…. اتناکچھ کہنے کے بعد ہماری جانب سے بس ذراسی ہمت کرکے یہ بھی کہہ دیاجاتا کہ… اَب بہت ہوگئی ہے اور ہماری برداشت کی حد ختم ہوگئی ہے اَب اگربھارت خطے میں اپنی بقاءو سلامتی اورامن چاہتاہے تو ”بھارت اپنی ایجنسیوں کو لگام دے“اور اگر اِس نے ایسانہ کیاتو پھر وہ ہمارے غصے کا سامناکرنے کے لئے تیارہوجائے “توہمیں پورایقین ہے کہ اتناسُنتے ، پڑھتے اور دیکھتے ہی بھارتی حکمرانوں، سیاستدانوںاور اِس کی چھپ کر پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی بھارتی ایجنسی ”را“ سمیت دیگر ایجنسیوں کا پیشاب /یورین خطانہ ہوجاتاتو کہتے ….
RAW
بہرحال …!!اَب پاکستان کو اپنے موقف پر پوری قوت سے ڈٹ جاناچاہئے اور کسی مصالحت پسندی کا شکار ہوئے بغیر دنیاکے تمام بڑے چھوٹے پلیٹ فارم سے بس یہی ایک آوازبلندکی جانی چاہئے کہ ” خطے میں پاکستان کی سلامتی کا دُشمن بھارت اور ”را“ ہے جس نے ہر بار پاکستان کو نقصان پہنچایاہے اور سانحہ صفوراگوٹھ سمیت پاکستان میں جتنے بھی ایسے واقعات رونماہوئے ہیں اِس میں بھارت اور اِس کی ایجنسی ”را“ ملوث ہیں اور اِس کے ساتھ ہی اِس بھارتی عیاری و مکاری کا پردہ چاک کیاجائے کہ ” افغانستان ”را“کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے دے رہاہے“
خطے کے موجودہ حالات میں پاکستان کاایشیائی ٹائیگربننے کی جانب بڑھتے قدم کو روکنے کے لئے افغانستان کا ”را“ کو پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری اور اِس کے استحکام کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کے لئے فری ہینڈدینا…دراصل پاکستان کے اُن احسانات کو چکناچورکرناہے جو پاکستان نے افغانستان پر کئے ہیں۔ آج افسوس ہے کہ ہمارے پڑوس میں دنیاکا ایک ایسامکار اورانتہاسے زیادہ چالاک مُلک بھارت/ ہندوستان/ انڈیا آباد ہے جو نہ صرف خطے میں بلکہ دنیا بھرمیں اپنی مکاریوں اور چالبازیوں کی وجہ سے جانااور پہچاناجاتاہے …
اَب یہ کیسے ممکن ہوسکتاہے…؟؟ کہ بھارت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو پھلتا پھولتا دیکھ کر خوش ہو،اور خطے میں پاکستانی معیشت اور استخکام سے کبھی مطمئن ہو۔اِس میں شک کی کوئی گنجائش موجود نہیں کہ خطے میں بالخصوص پاکستان سے متعلق ہمیشہ ہی سے بھارتی حکمرانوں، سیاستدانوں ، انتہاپسندہندو¿ اور ہندو¿تنظیموں و عوام سمیت بھارتی ایجنسی ”را“ کے گھناو¿نے کارنامے اور سازشیں ایسی رہی ہیں جن کا مقصد صرف پاکستان کو شدیدنقصان پہنچانارہاہے
Nawaz Sharif
اگرآ ج بھی ہم بھارتیوں کی ایسی کسی سازش کو نہ سمجھیں اور سب اچھاہے کی رٹ لگاتارہیں تو اِس میں ہماری ہی بھول اور بڑی غلطی ہوگی۔ اوراگرپھربھی ہم یا ہمارے حکمران ، سیاستدان اور عوام اپنے کسی ذاتی یا کاروباری مفادات کو ملحوظ خاطررکھتے ہوئے بھارتی مکاریوں ، چالبازیوں اورمکروہات کو جان بوجھ کر ردکریں اور محض خود سے یہ خیال کریں کہ ہمیں اچھے پڑوسی ہونے کے ناطے بھارت سے اپنا خیرسگالی کا ہاتھ بڑھاناہے اور وہ ہربارہمارے اِس جذبے کو ٹھینگے پر مارے …توآج ہماری مثال جان بوجھ کر مکھی نگلنے کی مترادف ہوگی ..
اگرچہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پر ”را“ کے کارندوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے تمام شواہد ثبوتوں کے ساتھ نئی دہلی سمیت دنیاکے سامنے واضح کئے جانے کے عمل و اعلان کو مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ ”را“ دہشت گردی میں ملوث نہیں پاکستانی الزامات بے بنیاد ہیں “ آج جب پاکستان کی جانب سے تمام شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ بھارت پرلگائے جانے والے الزامات کو بھی بھارت جھٹلارہاہے تو اِس سے زیادہ اور کیابھارتی چالاکی اور مکاری ہوگی …؟؟
یہ دہشت گردی کا ذمہ دارہوکر بھی شیطان کی خالہ کا کرداراداکرتے ہوئے پاکستان کو جھٹلانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔آج ہمیں اپنی بقاءو سلامتی کی حامل پالیسیزمرتب کرتے وقت بھارت کی اِن ہی مکاریوں اور مکروہات کو سمجھنا ہے… اور خود کو اِن سے بچاتے ہوئے خطے سے وابستہ اپنی بقاو سا لمیت کا سامان بھی کرناہے۔
Azam Azeem Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com