اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان سینسر بورڈ نے بھارتی متنازعہ فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ کو نمائش کی اجازت دے دی جب کہ فلم کو ’’اے‘‘ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہے جس کے تحت اسے صرف بالغان ہی دیکھ سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں سینٹرل بورڈ آف فلم سینسرز ( سی بی ایف سی) کے سربراہ مبشر حسن کے مطابق بھارتی فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ میں نازیبا جملے، متنازعہ مکالموں کے علاوہ بعض مناظر کو فلم سے نکالا جائے گا اور اسے ’’اے‘‘ ریٹنگ کے ساتھ ریلیز کیا جائے گا۔ سینسر بورڈ کے سربراہ نے فلم کے بعض جملے بھی حذف کرنے کا عندیہ دیا ہے، اس کے علاوہ فلم میں جہاں جہاں بری زبان استعمال کی گئی ہے اسے خاموش کردیا یا بیپ کے ذریعے چھپایا جائے گا۔ تاہم فلم ریلیز کی حتمی تاریخ کا فیصلہ اب تک نہیں کیا جاسکا ہے۔
دوسری جانب سی بی ایف سی سے قدرے آزاد سندھ بورڈ آف فلم سینسر نے ابھی تک فلم دکھانے کا سرٹفیکیٹ جاری نہیں کیا ہے تاہم سندھ بورڈ کے سربراہ فخر عالم نے کہا ہے کہ ہم نے تمام مقامی فلم ڈسٹری بیوٹرز اور امپورٹرز کو تمام لغو ڈائیلاگ اور مکالمے خاموش کرنے اور بعض مناظر نکالنے کے احکامات جاری کیے ہیں جس کے بعد امید ہے کہ فلم کو نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ فلم ’اڑتا پنجاب‘ میں بھارتی پنجاب کے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان سے متعلق موضوع شامل کیا گیا اور فلم میں سخت زبان اور مناظر بھی جب کہ فلم میں شاہد کپور، عالیہ بھٹ اور کرینہ کپور نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ بھارت میں بھی سینسر بورڈ نے فلم کے بہت سے مناظر کاٹ دیئے تھے تاہم ممبئی ہائیکورٹ میں فلم کا ایک منظر کاٹنے کا حکم دیتے ہوئے نمائش کی اجازت دی تھی۔